سعودی عرب نے اپنی فضائی حدود مکمل طورپر کھول دی ہیں جنہیں خطے میں پیش آنے والے حالیہ بحران کے دوران احتیاطی اقدام کے تحت آپریٹ کیا جارہا تھا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق بحران کے دوران مملکت کی جانب سے تمام انسانی و مادی وسائل کو استعمال کرتے ہوئے روٹ تبدیل کرنے والی پروازوں کے لیے محفوظ راہداریوں کا بھی بندوبست کیا۔
مزید پڑھیں
علاقائی بحران کے دوران مملکت کی فضائی حدود کے استعمال میں 95 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یومیہ 1330 فلائٹس سعودی عرب کی محفوظ فضائی حدود سے گزریں۔
تمام پروازوں کو انتہائی مہارت کے ساتھ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے ضوابط کے تحت ٹرانزٹ کی سہولت فراہم کی گئی۔
بحران کے دوران جنرل اتھارٹی سول ایوی ایشن نے سعودی عرب کی اضافی فضائی حدود کو بھی کھولا جس سے فضائی سفر کو محفوظ کرنے میں سہولت ہوئی۔
سعودی عرب کی ایئرسپیس سے 220 ایئرکرافٹ گزرے جس کی وجہ ایوی ایشن نے اضافی حدود کو کھولا۔
پروفیشنل طریقے سے آپریٹ کرتے ہوئے ایڈوانس ایئرٹریفک کنٹرول سسٹمز کے تحت اعلی ترین حفاظتی اقدامات کے ساتھ نیویگیشن کے تسلسل کو یقینی بنایا گیا۔
سول ایوی ایشن کی جانب سے پیشگی تیاریوں کے ساتھ ٹرانزٹ پروازوں کے کامیاب آپریشن کے لیے بھی تمام انتظامات کیے گئے جس سے محفوظ فضائی حدود کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو مستحکم ہوئی۔
مملکت کی فلائٹ آپریشن اینڈ نیوی گیشن سسٹم دنیا کے جدید ترین مواصلاتی و نگرانی نظام پر مشتمل ہے جس کے 20 نگران ٹاورز اورعلاقائی فضائی نگرانی کے لیے دو سینٹرز ہیں جبکہ 15 زونل نگران سیکٹرز اور 12 سو سے زائد نیوگیشن یونٹس جو مملکت کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں۔
1900 ماہر و تربیت یافتہ کارکن جن میں 700 صرف فضائی نگرانی کے شعبے میں ہیں۔