Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی تیونس میں دہشتگردانہ حملے کی مذمت

او آئی سی نے بھی دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی ہے (فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی عرب نے تیونس میں سیکیورٹی اہلکاروں پر دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔  
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی دفتر خارجہ نے اتوار کو بیان میں دہشتگردانہ حملے میں ہلاک ہونے والے سیکیورٹی اہلکار کے اعزہ ، تیونس کے عوام و حکومت  سے ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
سعودی دفتر خارجہ نے امن و استحکام کو متزلزل کرنے کی کسی بھی کوشش سے نمٹنے کے لیے تیونس سے بھرپور یکجہتی کا اظہارکیا اور تیونس کے سیکیورٹی اہلکاروں کی مستعدی کی تعریف کی۔ 
اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی ) نے بھی تیونس میں سیکیورٹی اہلکاروں پردہشتگردانہ حملے کی مذمت اور تیونس سے یکجہتی کا اظہارکیا ہے۔ 
عرب نیوزکے مطابق  تیونس میں نیشنل گارڈ  ترجمان نے بتایا کہ  چاقو بردار حملہ آوروں نے اتوار کو تیونسی نیشنل گارڈ کے ایک افسر کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا بعد ازاں تین حملہ آوروں کو گولی مارکرہلاک کردیا گیا۔
یہ واقعہ تیونس کے ساحلی شہرسوسۃ میں پیش آیا ہے۔ حالیہ برسوں میں اس ساحلی شہر میں انتہا پسندوں نے کئی حملے کیے ہیں۔ 2015 میں ساحلی مقامات پر فائرنگ سے 38 افراد جن میں بیشتر برطانوی تھے ہلاک ہوگئے تھے۔
نیشنل گارڈ کے ترجمان نے بتایا کہ دارالحکومت تیونس سے 140 کلومیٹر جنوب میں سوسۃ کے مرکز میں  نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر پٹرولنگ کے دوران چاقو سے حملہ کیا گیا۔ 

دہشت گرد حملے میں ایک اہلکار  ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا( فوٹو اے ایف پی)

ترجمان کے مطابق حملے میں ایک اہلکار ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا اوراسے ہستپال میں میں داخل کیا گیا ہے۔ ترجمان نے اسے دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے۔
بیان میں ترجمان نے کہا کہ حملہ آوراہلکاروں کا اسلحہ اور گاڑی لے گئے۔ سیکیورٹی فورسز نے ان کا تعاقب کیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں تینوں دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
تیونس کی وزارت داخلہ نے وضاحتی بیان میں بتایا ہے کہ دہشتگردوں نے گاڑی سے سیکیورٹی اہلکاروں کو روندنے کی کوشش کی تھی۔ القنطاوی تیونس کے ساحلی شہر سوسۃ میں سیاحتی علاقہ ہے یہاں بڑی تعداد میں ہوٹل ہیں جو کورونا وائرس کے باعث غیرآباد پڑے ہیں۔ 
سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے کا واقعہ ہشام المشیشی کے وزیراعظم بننے کے دو روز بعد پیش آیا ہے۔

شیئر: