Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردن میں کرفیو، تیونس میں بھی پابندیاں

کرفیو کی خلاف ورزی پر ایک برس تک قید کی سزا ہو گی‘۔(فوٹوسوشل میڈیا)
حکومت اردن نے نئے کورونا وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کے لیے  ہفتہ21 مارچ سے ملک کے تمام علاقوں میں کرفیو لگنے کا اعلان کیا ہے۔
ہفتے کی صبح سے نقل و حرکت پر پابندی کا نفاذ شروع ہوجائے گا۔تمام دکانیں بھی بند رہیں گی۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اردنی وزیر اطلاعات امجد العضایلہ نے کہا کہ’ جو بھی کرفیو کی خلاف ورزی کرے گا اسے ایک برس تک قید کی سزا دی جائے گی‘۔
اردنی وزیر اطلاعات کے مطابق’ وہی ممالک اپنے عوام کو نئے کورونا وائرس سے بچانے میں کامیاب رہے ہیں جہاں عوام گھروں میں رہے اور سڑکوں پر نہیں نکلے‘۔

ہفتے کی صبح سے نقل و حرکت پر پابندی کا نفاذ شروع ہو گا

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ منگل کو اعلان کرکے بتایا جائے گاکہ عوام کب اور کتنی دیر کے لیے ضروری اشیا  خریدنے کےلیے گھروں سے نکل سکتے ہیں۔
’ کرفیو سے ایسے افراد مستثنی ہوں گے جنہیں وزیراعظم اور وزیر دفاع نے ان کے کام کی نوعیت کے باعث اجازت دے دی ہے‘۔
دریں اثنا سکائی نیوز کے مطابق تیونس کے صدر قیس سعید نے کورونا سے نمٹنے کے لیے جمعہ کو پورے ملک میں قرنطینہ ضوابط نافذ کرنے کا اعلان  کیا ہے۔
صدر تیونس نے قوم سے خطاب  کیا ہے جسے سرکاری ٹی وی نے نشر کیا۔

تیونس کے صدر نے ملک میں قرنطینہ ضوابط نافذ کرنے کا اعلان  کیا ہے۔( فوٹوسوشل میڈیا)

تینونسی صدر نے کہا کہ انتہائی ضرورت کے تحت ہی ایک شہر سے دوسرے شہر جانے کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے عوام کو اطمینا ن دلایا ہے کہ شہریوں کو اشیائے ضروریات مہیا کی جائیں گی۔ چھوٹے تجارتی مراکز کھلے رہیں گے۔ شہری اپنی ضروری اشیا خرید سکیں گے۔
تیونس میں انڈسٹریل زون بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ تیونس کے صدر نے پابندیوں کا اعلان ملک میں کورونا کے نئے پندرہ مریض ریکارڈ پر آنے کے بعد کیا ہے۔
تیونس میں اب تک کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 54 ہوگئی ہے۔

 

شیئر: