Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا، چین سرحدی کشیدگی، دونوں اطراف کا فائرنگ کا الزام

چین کی فوج کے ترجمان کے مطابق چینی فوجیوں کو جوابی کارروائی کرنی پڑی (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا اور چین کے درمیان لداخ میں سرحدی کشیدگی میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور پیر کو ہونے والی ایک تازہ چھڑپ میں دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر ہوائی فائرنگ کا الزام لگایا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چین نے منگل کو کہا ہے کہ انڈین فوجیوں کی حساس ہمالین سرحد پار کرنے اور گولیاں چلانے پر چینی فوج کارروائی کرنے پر مجبور ہوئی تھی۔
جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں ممالک کے تعلقات جون 15 کو لداخ میں ہونے والے تنازعے کے بعد سے کشیدگی کا شکار ہیں، جس میں 20 انڈین فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
چین کے وزیر دفاع نے انڈیا پر لائن آف ایکچول کنٹرول پر 'سخت فوجی کارروائی' کا الزام لگایا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا کا چینی افسران پر گولیاں چلانا بھی نامناسب ہے۔
چین کی فوج کے ترجمان زینگ شویلی کا کہنا تھا کہ سرحد پر حالات کے پیش نظر چینی فوجیوں کو جوابی کارروائی کرنی پڑی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا نے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے اور انڈیا کے اس اقدام سے غلط فہمیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ انڈیا ہمالین سرحد سے اپنی فوج واپس بلائے اور اس بات کی تحقیق کرے کہ چینی فوجیوں پر گولیان  کس نے چلائیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق چینی وزیر خارجہ وینگ یی سے ماسکو میں ملاقات سے قبل انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ سرحد پر ہونے والے معاملات کو پڑوسی ملک کے ساتھ مکمل تعلقات سے علیحدہ نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے یہ بات دی انڈین ایکسپریس اخبار کے ساتھ ایک سیشن میں کہی۔

انڈیا کے مطابق ہے چینی فوج نے لداخ سیکٹر میں انڈین فارورڈ پوزیشنز کی طرف پیش قدمی کی (فوٹو اے ایف پی)

دوسری طرف روئٹرز کے مطابق انڈیا نے منگل کو سرحدی معاہدے کی خلاف ورزی کے چینی الزامات کی تردید کرتے ہوئے اُلٹا چینی فوج پر الزام لگایا ہے کہ اس نے جھڑپ کے دوران ہوائی فائرنگ کی۔
انڈین فوج کی جانب سے جارہ ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ سیاسی، سفارتی اور فوجی سطح پر مذاکرات کیے جا رہے ہیں جبکہ پیپلز لبریشن آرمی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور جارحانہ کارروائیوں کر رہی ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی فوج نے لداخ سیکٹر میں انڈین فارورڈ پوزیشنز کی طرف پیش قدمی کی جس پر انڈین فوج نے ردعمل دیا تو اس نے ہوائی فائرنگ کی۔

دونوں ملکوں نے ہمالین سرحد پر ہزاروں فوجی بھیجے ہیں (فوٹو اے ایف پی)

انڈین وزیر خارجہ نے لداخ کی صورتحال کو 'بہت سنجیدہ' قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ اس کے لیے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی سطح پر 'سنجیدہ بات چیت' کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ دونوں ملکوں نے چار ہزار میٹر کی بلندی پر واقع ہمالین سرحد پر ہزاروں فوجی بھیجے ہیں۔

شیئر: