Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین: طلاق کی شرح کم کرنے کے لیے جوڑوں کی کاؤنسلنگ

یہ بات ابھی تک واضح نہیں کہ کاؤنسلنگ تمام جوڑوں کے لیے ہے یا صرف ان کے لیے جو اس کی فیس دیں (فوٹو: روئٹرز)
چین میں طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کو کم کرنے کے لیے حکومت شادی سے پہلے جوڑوں کو کاؤنسلنگ فراہم کر رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین میں گذشتہ دو دہائیوں کے دوران شادیوں کے ٹوٹنے کے واقعات بڑھ گئے ہیں کیونکہ ملک میں طلاق کے قوانین کو آزادانہ بنا دیا گیا ہے اور خواتین مالی طور پر خودمختار ہوگئی ہیں۔
چین کی وزارت برائے سول امور کے مطابق گذشتہ سال 41.5 لاکھ چینی جوڑوں نے اپنی شادیاں ختم کی تھیں۔ یہ تعداد 2003 کے 13 لاکھ ایسے واقعات سے زیادہ ہے۔ اس وقت جوڑوں کو عدالت جائے بغیر آپس میں ایک دوسرے کی رضامندی سے شادی ختم کرنے کی اجازت تھی۔
تاہم سول امور کی وزارت اور آل چائنہ ومنز فیڈریشن کے احکامات کے مطابق اس رجحان کو روکنے کے لیے چین بھر میں شادی کی رجسٹریشن کے بیورو کو شادی سے پہلے کاؤنسلنگ فراہم کرنی چاہیے تاکہ بعد میں ہونے والے تنازعات سے بچا جا سکے۔
یہ بات ابھی تک واضح نہیں کہ کاؤنسلنگ تمام جوڑوں کے لیے ہے یا صرف ان کے لیے جو اس کی فیس دیں۔
چین میں طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح ان افسران کے لیے بھی دردِ سر ہے جو شرح پیدائش کو بڑھانا چاہتے ہیں تاکہ چین امیر ملک بننے سے پہلے بڑھاپے کی طرف گامزن نہ ہوجائے۔

شیئر: