Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیوی کی شہرت سے نہیں جلتا: یاسر حسین

یاسر نے کہا کہ انہیں کنٹرورسی میں رہنے کا شوق نہیں ( فوٹو: فیس بک)
اداکار و میزبان یاسر حسین کہتے ہیں کہ انہیں اپنی بیوی اقرا عزیز کی سب سے اچھی بات یہ لگتی ہے کہ وہ ان کے پیار میں بہت زیادہ گم ہیں۔
’ان کو پرپوز کرنے انداز پر تنقید ہوئی لیکن اگر میں نے اپنی ہونے والی بیوی کو مختلف انداز میں پرپوز کیا اور وہ خوش ہو گئی تو اس سے بڑھ کر میرے لیے کچھ نہیں۔‘
اردو نیوز سے گفتگو میں یاسر نے کہا کہ انہیں کنٹرورسی میں رہنے کا شوق نہیں۔
کہتے ہیں اگر انہیں ایسا شوق ہوتا تو وہ یقیناً صبا قمر اور بلال سعید کی کنٹروورسی میں پڑ جاتے اور سوشل میڈیا پر جا کر کمنٹ کرتے اور اس سے لوگ ان کی  واہ واہ کرتے اور شاباش دیتے کہ فیلو اداکار نے کتنا اچھا بیان دیا ہے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی فیلو اداکار کو جلتی پر تیل نہیں ڈالنا چاہیے کہتے ہیں۔
 
انہوں نے پاکستانی لڑکوں کے ارطغل کے ملبوسات زیب تن کرنے پر جو بات لکھی اس پر انوشے نے پچیس صفحات پر مشتمل ایک خط لکھ دیا پوسٹ کے نیچے جس کے بعد لوگ ان پر ٹوٹ پڑے اوربرا بھلا کہنا شروع کر دیا۔
یاسر کا کہنا ہے کہ ’انوشے کے پاس میرا نمبر تھا ان کو مسئلہ تھا کوئی تو فون پہ کہہ دیتیں لیکن اس طرح سے نہ کرتیں اور کسی بھی فیلو اداکار کو شہرت کے لیے سوشل میڈیا پر جاکر کسی کے  جلتے ہوئے مسئلے پر تیل نہیں ڈالنا چاہیے۔‘
یاسر حسین کو ایک اور گلہ ہے وہ یہ کہ لوگ جب ان سے کہتے ہیں کہ آپ اچھا ڈرامہ نہیں بناتے، یاسر کے مطابق ڈرامہ بنانا ان کا کام نہیں، ان کا کام اداکاری کرنا ہے۔ ڈرامہ چینل، پروڈیوسر اور پروڈکشن ہاؤس بناتا ہے لہٰذا لوگ جب ان سے ایسی بات کہتے ہیں تو ان کو حیرانی ہو تی ہے کہ لوگوں کو پتہ ہی نہیں کہ ڈرامہ کون بناتا ہے۔
خود پر ہونے والی تنقید کو کس طرح سے لیتے ہیں، اس پر یاسر کا کہنا ہے کہ ’ہر ایک کی اپنی رائے ہوتی ہے۔ میں ہر ایک کی رائے کا احترام کرتا ہوں لیکن ایک بات کہی ہی نہ ہو اس پر گالیاں دی جائیں تو افسوس ہوتا ہے۔
’اب جیسے میں نےترکی کے فنکاروں کو کچرا نہیں کہا اس کے باوجود گالیاں پڑرہی ہیں میں نے جو بھی کہا اس پر تو شور مچ گیا لیکن جو مجھے گالیاں دے رہے ہیں ان کو کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے۔‘
یاسر حسین سوشل میڈیا کی کنٹرورسی کو دو دن کی سمجھتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا پر جو کنٹرورسی آتی ہے وہ چند دن کے بعد لوگوں کو بھول جاتی ہے اس کی مثال صبا قمر اور بلال سعید کی کنٹروورسی ہے۔ آج لوگوں کو یاد بھی نہیں۔ پتہ نہیں لوگ کیوں سوشل میڈیا کو اتنا سنجیدہ لیتے ہیں؟
یاسر کہتے ہیں کہ حیرت ہے کہ وہ ٹوئٹر پر ہیں بھی نہیں اور وہ ٹوئٹر پر ٹرینڈ کر رہے تھے۔ سوشل میڈیا کو طاقت نہیں مانتا آج انسٹا گرام فیس بک بند ہوجائے تو کہاں جائے گی کی ان کی طاقت جن کے لاکھوں فالورز ہیں۔

یاسر حسین سوشل میڈیا کی کنٹرورسی کو دو دن کی سمجھتے ہیں۔ فوٹو: فیس بک

’جھوٹی‘ ڈرامے میں اپنی بیوی اقرا کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا اس پر یاسر نے جواب دیا کہ بہت ہی اچھا تجربہ تھا۔ایک ساتھ وقت گزارنے کا موقع میسر آیا۔
’بنیادی طور پر وہ اقرا کا ڈرامہ تھا ہر کوئی اس کی اداکاری کا پرستار ہے تو مجھے بھی ان کی اداکاری پسند ہے۔ وہ جس طرح کریکٹر میں ڈوب جاتیں ہیں اور جس طرح کے ایکسپریشنز دیتی ہیں، وہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں اور جھوٹی ڈرامے میں انہوں نے جیسی اداکاری کی وہ کوئی اور نہیں کر سکتا تھا۔‘
ان کے مطابق ’احمد علی بٹ اور شہزاد شیخ نے مجھے کہا کہ اتنی چھوٹی عمر میں اقرا جس طرح کے ایکسپریشنز دیتی ہے کمال ہے، ثانیہ سعید نے بھی ایسے ہی ریمارکس دیے تو اقرا کے ساتھ کا کرنا اچھا تجربہ ہے لیکن مزید ان کے ساتھ کام کرنے کا ارادہ نہیں۔ بہتر ہے کہ وہ اپنا کام کریں اور میں اپنا۔‘
یاسر کو اقرا کی آن سکرین جوڑی فرحان سعید کے ساتھ اچھی لگتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اچھے فنکار کی جوڑی ہر کسی کے ساتھ اچھی لگتی ہے۔
یاسر، اقرا کی شہرت سے جلن محسوس نہیں کرتے لیکن یہ ضرور مانتے ہیں کہ مرد حضرات بیویوں کی شہرت سے بعض اوقات ان سیکیور ہو جاتے ہیں۔
یاسر کہتے ہیں کہ ’جس طرح ہم اپنے بہن بھائیوں اور ماں باپ کو اون کرتے ہیں۔ اسی طرح سے بیویوں کو بھی اون کرنا چاہیے ،زندگی کے کسی موڑ پر آ کر آپ کے قریبی لوگ اپنے معاملات میں مصروف ہوجاتے ہیں لیکن بیوی ہی آپ کا ساتھ دیتی ہے اس لیے اس کو فخر سے اون کریں۔‘

یاسرنے کہا کہ ان کا اور اقرا کی عمر کا فرق 11 سال کا ہے۔ فوٹو: فیس بک

سوشل میڈیا پر آپ کی اقرا کے ساتھ تصاویر پر باپ بیٹی جیسے کمنٹس پڑھ کر غصہ آتا ہے، اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کا اور اقرا کی عمر کا فرق 11 سال کا ہے بہت ساری جوڑیاں ایسی ہیں جن کی عمروں میں اتنا فرق ہے لیکن وہ سوشل میڈیا پر مشہور نہیں، اس لیے ان کے بارے بات نہیں ہوتی۔
ان کی اور اقرا کی جوڑی چونکہ مشہور ہے اس لیے لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں ویسے بھی ایک خوبصورت اور مشہور لڑکی کی شادی ہوجائے تو اس لڑکی  کے پرستار اس کے شوہر کو پسند نہیں کرتے کیونکہ ان کا چانس جو مر جاتا ہے۔ یاسر کہتے ہیں کہ وہ ناقدین کی کسی بھی بات کو پکڑ نہیں بیٹھ جاتے آزادی رائے پر یقین رکھتے ہیں۔
یاسر حسین آج کل ایک ڈرامہ اور فلم لکھ رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ان کے ڈرامے کی کہانی روٹین سے ہٹ کر نہیں ہو سکتی کیونکہ روٹین سے ہٹ کر لکھ تو لیا جائے لیکن اس کے بجٹ بہت زیادہ چاہیے ہوتا ہے جس کی وجہ سے کہانی رد ہو جاتی ہے لہذا وہ بھی وہی کچھ لکھیں گے جو چینلز کی ڈیمانڈ ہے۔
یاسر بتاتے ہیں کہ وہ وجاہت روف کی فلم لکھ رہے ہیں جبکہ ایک فلم ان کی ریلیز ہونے والی ہے جس میں انہوں نے اداکاری کی ہے۔

یاسر کے مطابق ان کا جب جو دل کرتا ہے وہ کرتے ہیں۔ فوٹو: فیس بک

لوگوں کا ماننا ہے کہ آپ کے چہرے کے تاثرات کمزور ہیں اس سوال کے جواب میں یاسر نے کہا کہ کوئی بھی اداکار ہر وقت ایک جیسی اداکاری نہیں کر سکتا ہر کردار کے لیے اس کو اپنے چہرے کے تاثرات بدلنے پڑتے ہیں۔
’ڈرامہ سیریل جھوٹی میں میرے چہرے کے تاثرات کچھ اور تھے، باندی ڈرامے میں کچھ اور تو میں نیچرل اداکاری کرنے کا عادی ہوں اور کردار کے مطابق چہرے کے تاثرات دیتا ہوں۔‘
یاسر کہتے ہیں کہ ان کا جب جو دل کرتا ہے وہ کرتے ہیں، چاہے اداکاری ہو، لکھنا لکھانا ہو یا ہوسٹنگ ہو۔
یاسر نے ایک شو بھی ہوسٹ کیا جس میں انہوں نے مختلف سلیبرٹیز کا انٹرویو کیا۔ جب ان سے سوال کیا کہ جاننے والوں کا انٹرویو کرنا کتنا آسان اور مشکل ہوتا ہے، تو بولے کہ جن کو آپ جانتے ہوں ان کا انٹرویو کرنا آسان ہوتا ہے، اور جن کو نہیں جانتے ان کا بھی انٹرویو کرنا آسان ہوتا ہے، لیکن جن کو آپ بالکل ہی نہیں جانتے ان کا انٹرویو کرنا تھوڑا مشکل ہوتا ہے کیونکہ ان کے مزاج کا نہیں پتہ ہوتا کہ کون سی بات ان کو کب بری لگ جائے۔

شیئر: