Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جازان میں کولہو سے تیل نکانے کا قدیم رواج

ترقی کے باوجود جازان میں تیل نکالنے کا پرانا طریقہ رائج ہے۔ (فوٹو العربیہ)
 سعودی عرب کے علاقے جازان ریجن میں روایتی طریقے سے آج بھی تلوں سے تیل نکالا جارہا ہے۔
مملکت سمیت دنیا بھر میں روغن کی صنعت کی غیرمعمولی ترقی کے باوجود جازان میں تیل نکالنے کا پرانا طریقہ رائج ہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق جو لوگ تلوں سے تیل روایتی طریقے سے نکالتے ہیں ان کا پیشہ مقامی زبان میں ’السلیط‘ کہلاتا ہے۔ جس طرح برصغیر میں تلوں، سرسوں اور سورج مکھی کا تیل بیلوں اور اونٹوں کے کولہو کے ذریعے نکالا جاتا ہے۔ اسی سے ملتے جلتے انداز میں تلوں سے تیل نکالنے کا رواج آج تک جازان میں رائج ہے۔

- تلوں کے ساتھ کوئی اور چیز شامل نہیں کی جاتی۔(فوٹو العربیہ)

جازان میں تلوں کا تیل اونٹ کے کولہو کے ذریعے نکالنے والے مقامی شہری علی بن عواجی دغریری نے بتایا کہ ہمارے یہاں اس کا رواج بہت قدیم ہے۔ آباؤ اجداد سے ہمیں یہ پیشہ ورثے میں ملا ہے۔
جازان کے علاقے میں تلوں کی کاشت ہوتی ہے۔ باہر سے بھی تل درآمد کیے جاتے ہیں۔ روایتی انداز میں نکالا گیا تلوں کا تیل نہ صرف یہ کہ جازان میں مقبول ہے دیگر علاقوں کے لوگ بھی اسے پسند کرتے ہیں۔ 
دغریری نے بتایا کہ تیل نکالنے سے قبل تلوں کے بیج چنے جاتے ہیں۔ انہیں صاف کیا جاتا ہے۔ ترجیح اس بات کو دی جاتی ہے کہ مقامی کھیتوں سے تل حاصل کیے جائیں۔ جازان میں تلوں کی کاشت اچھی خاصی ہے اور یہاں جو تل پیدا ہوتے ہیں وہ معیاری ہوتے ہیں۔  

اونٹ کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی جاتی ہے۔( فوٹو سوشل میڈیا)

مقامی شہری کا کہنا ہے کہ کولہو میں تل صاف کرنے کے بعد ڈالے جاتے ہیں۔- تلوں کے ساتھ کوئی اور چیز شامل نہیں کی جاتی۔
کولہو چلانے کے لیے اونٹ سے کام لیا جاتا ہے۔ 4 سے 5 گھنٹے تک اونٹ چلتا رہتا ہے۔ اسے درد سری سے بچانے کے لیے اس کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی جاتی ہے۔
اس سے اونٹ کو پتہ نہیں چلتا کہ وہ ایک جگہ چکر کاٹ رہا ہے بلکہ اسے یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ کسی لمبے سفر پر ہے۔ 5 گھنٹے بعد اونٹ کو آرام کا وقفہ دیا جاتا ہے اور اس کی جگہ دوسرا اونٹ کولہو میں استعمال ہوتا ہے۔

شیئر: