Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ میں دور نبوی کی یادگار مسجد الدرع  کی شان و شوکت

غزوہ احد پر جاتے ہوئے نبی اکرم نے اس مسجد میں زرہ بکتر زیب تن کی۔(فوٹو سبق)
مدینہ منورہ میں  اسلام کی مقدس ترین  یادگار مسجد نبوی کے ساتھ ساتھ  دیگر بہت سے اسلامی تاریخی مقامات بھی موجود ہیں۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق مدینہ منورہ میں تاریخی مسجد دورنبوت سے اپنی شان و شوکت کے ساتھ مسجد الدرع قائم و دائم ہے۔ درع عربی زبان میں زرہ بکتر کو کہتے ہیں۔

اسے مسجد شیخین، مسجد البداع اور مسجد العدوہ سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔(فوٹو وکی پیڈیا)

مسجد درع کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ جب حضور محمد صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ احد کے لیے مدینہ شہر سے باہر آئے تو کچھ دیر کے لیے اس مسجد میں قیام فرمایا۔
اسے مسجد شیخین، مسجد البداع اور مسجد العدوہ کے ناموں سے بھی یاد کیا جاتا ہے تاہم سب سے زیادہ مشہور الدرع نام ہے۔
اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ اس مسجد میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم  نے غزوہ احد  پر جاتے ہوئے زرہ  بکتر  زیب تن کی تھی۔

یہ مسجد مدینہ منورہ اور جبل احد کے درمیانی راستے میں واقع ہے۔(فوٹو سبق)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے صحابہ کرام کے ساتھ عصر، مغرب اور عشاء  اور اگلی فجر کی نماز ادا کی اور اس کے بعد جبل احد کی  جانب  روانہ ہو گئے تھے۔
مسجد الدرع کے حوالے سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  یہ مسجد مدینہ منورہ اور جبل احد کے درمیانی راستے میں مشرقی جانب واقع ہے۔
اس مسجد  سے تھوڑے فاصلے پر مسجد المستراح اور مسجد بنی حارثہ بھی موجود ہیں۔
اس مسجد میں غزہ احد سے واپسی پر رسول اللہ نے کچھ دیر قیام فرمایا۔

 مدینہ میں  بہت سے اسلامی اور تاریخی مقامات موجود ہیں۔(فوٹو سبق)

چودہ سو سال بعد آج بھی یہ مساجد اپنی تاریخی شان و شوکت کے ساتھ قائم ودائم ہیں۔
سعودی عرب میں آل سعود کی حکومت کے قیام کے بعد اور اس سے قبل تاریخی مساجد کو ضروری مرمت و تزئین کے مختلف مراحل سے گذارا گیا ہے۔
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: