Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں کورونا متاثرین کی تعداد 50 لاکھ

انڈیا میں مرنے والوں کی تعداد 82 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
رواں ماہ انڈیا کورونا کی وبا کا عالمی ہاٹ سپاٹ بن گیا ہے اور تقریبا ایک ہفتے سے یہاں مسلسل 90 ہزار کے آس پاس اور اس سے زیادہ نئے کیسز ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔
اس طرح انڈیا میں کورونا وائرس سے انفیکشن کے مجموعی کیسز 50 لاکھ سے تجاوز کر چکے ہیں۔ بدھ کی صبح جاری اعدادوشمار کے مطابق  انڈیا میں منگل تک متاثرہ افراد کی تعداد 50 لاکھ 20 ہزار 360 ہوگئی ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے مطابق انڈیا میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں انفیکشن کے 90 ہزار سے زیادہ کیس سامنے آئے ہیں اور اسی دوران 1290 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں جو کہ ایک دن میں ریکارڈ تعداد ہے اور اسی کے ساتھ مرنے والوں کی تعداد 82 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
گذشتہ روز انڈیا کے وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا تھا کہ ملکی سطح پر لاک ڈاؤن لگانے کی وجہ سے 14 سے 29 لاکھ افراد اس انفیکشن کی زد میں آنے سے بچ گئے جبکہ 37 ہزار سے 78 ہزار مزید لوگ مرنے سے بچ گئے۔

 

خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق بدھ کے روز ان کے اس بیان پر ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں گرما گرم بحث کا امکان ہے۔ خیال رہے کہ سوموار سے انڈیا میں پارلیمنٹ کا مون سون اجلاس شروع ہوا ہے۔
راشٹریہ جنتا دل کے رہنما اور رکن پارلیمان منوج جھا نے ایوان بالا میں کووڈ 19 اور مہاجر مزدوروں پر ان کے اثرات پر بات کرنے کے لیے زیرو آور نوٹس دیا ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ محض چار گھنٹے کی نوٹس پر پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کیا جانا خلاف عقل بات تھی۔
ان  کا کہنا ہے کہ جب ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد محض چند ہزار تھی تو لاکڈاؤن لگا دیا گیا اور اب جبکہ ملک میں روزانہ تقریبا ایک لاکھ کیسز سامنے آ رہے ہیں تو ملک کو کھولا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس کورونا سے لڑنے کا کوئی منصوبہ ہی نہیں تھا۔
حزب اختلاف کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بدھ کے روز ٹویٹ کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انھوں نے لکھا: 'کورونا کے زمانے میں بی جے پی حکومت نے خیالی پلاؤ پکائے۔21 دنوں میں کورونا کو ہرائیں گے، آروگیہ سیتو ایپ حفاظت کرے گا، 20 لاکھ کروڑ کا پیکج، خود پر انحصار کرنے والا بنو، سرحد میں کوئی نہیں داخل ہوا، حالات سنبھلے ہوئے ہیں۔ لیکن ایک سچ بھی تھا یعنی آفت میں موقع، پی ایم کیئرز۔'
آئی سی ایم آر یعنی انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے مطابق 15 نومبر تک ملک میں پانچ کروڑ 94 لاکھ 29 ہزار 115 ٹیسٹ کیے گئے ہیں اور 15 ستمبر کو 11 لاکھ 16 ہزار 842 ٹیسٹ ہوئے۔
اس وقت انڈیا امریکہ کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔ برازیل تیسری پوزیشن پر ہے لیکن اموات کے معاملے میں برازیل دوسری اور انڈیا تیسری پوزیشن پر ہے۔

شیئر: