Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میوزیم کا نام تبدیل: ’ہمارے ہیرو مغل ہو سکتے ہیں؟‘

وزیر اعلی نے کہا کہ ان کی حکومت نے ہمیشہ قوم پرست نظریے کو فروغ دیا ہے (فوٹو:پی ٹی آئی)
انڈیا کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش کے شہر آگرہ میں ایک مغل میوزم کی تعمیر ہو رہی ہے لیکن ریاست کے وزیر اعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس کا نام مراٹھوں کے راجہ چھترپتی شوا جی کے نام پر رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
انھوں نے سوموار کو ایک میٹنگ کی صدارت کے دوران میوزیم کے نام کا اعلان کرتے ہوئے پوچھا کہ 'ہمارے ہیروز مغل کیسے ہو سکتے ہیں؟'
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق وزیر اعلی نے کہا کہ ان کی حکومت نے ہمیشہ قوم پرست نظریے کو فروغ دیا ہے اور جس چیز سے غلامی کی ذہنیت کی بو آتی ہو اسے ختم کر دیا جائے گا۔'
انھوں نے یہ بھی کہا کہ 'مغل ہمارے ہیروز کیسے ہو سکتے ہیں؟ شوا جی کا نام ہی قوم پرستی اور خود پسندی کے احساس کو بیدار کرنے کے لیے کافی ہے۔'
اس کے بعد اپنی ایک ٹویٹ میں وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا تھا کہ 'آگرے میں زیر تعمیر میوزیم کو چھترپتی شوا جی مہاراج کے نام سے جانا جائے گا۔ آپ کے نئے اترپردیش میں غلامی کی ذہنیت کی علامت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم سب کے ہیرو شیواجی مہاراج ہیں۔ جے ہند، جے بھارت۔'

اس سے قبل بھی یوگی آدتیہ ناتھ مختلف مقامات کے نام بدل چکے ہیں۔ انھوں نے اپنے تین سالہ دور حکومت میں معروف شہر مغل سرائے کا نام بدل کر پنڈت دین دیال اپادھیائے رکھا جبکہ الہ آباد کا نام بدل کر پریاگ راج رکھ دیا۔
خیال رہے کہ آگرہ ایک زمانے تک مغلوں کا دارالحکومت رہا ہے اور وہاں انڈیا کی سب سے تاریخی عمارت تاج محل ہے جسے دیکھنے دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں۔
'مغل میوزیم' کا پراجیکٹ اکھلیش یادو کی سربراہی والی سماجوادی پارٹی کی گذشتہ حکومت نے منظور کیا تھا اور یہ تاج محل کے قریب تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس میں مغل تہذیب و تمدن، مغل آرٹ کے نمونے، لباس اور دوسرے سازو سامان کے ساتھ مغل دور کے ہتھیاروں کی نمائش کی جائے گی۔
اب چونکہ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس مغل میوزیم کا نام مراٹھا راجہ کے نام پر رکھنے کا اعلان کیا ہے تو سوشل میڈیا پر اس کے متعلق گرما گرم بحث جاری ہے۔ کچھ لوگ وزیر اعلی کے فیصلے کی حمایت کر رہے ہیں تو کچھ تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں۔

شیئر: