Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومتی ویب سائٹس معلومات کی فراہمی میں کتنی شفاف ہیں؟

'وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے محکموں میں سب سے زیادہ شفاف اطلاعات کے شعبے تھے۔' فائل فوٹو: اے ایف پی
کیا آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان میں گذشتہ چند برسوں میں منظور کیے گئے اطلاعات تک رسائی کے وفاقی اور صوبائی قوانین کے تحت حکومتی ادارے اس بات کے پابند ہیں کہ وہ اپنی ویب سائٹس پر وہ تمام معلومات عوام کے لیے مہیا کریں جن کا جاننا شہریوں کا حق ہے؟
ان معلومات میں حکومتی اداروں کے فیصلہ سازی کے طریقہ کار جیسے کہ لائسنس کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے، ٹھیکے کیسے دیے جاتے ہیں وغیرہ کے علاوہ حکومتی افسران کی تنخواہیں، محکموں کا بجٹ اور مستقبل کے منصوبے وغیرہ شامل ہیں۔
تاہم ایک تازہ تحقیق کے مطابق خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کی ویب سائٹس معلومات کی فراہمی کے لحاظ سے وفاقی حکومت کی ویب سائٹس سے بہتر ہیں کیونکہ وہاں پر عوامی اہمیت کی زیادہ تر معلومات مہیا کی گئی ہیں۔
اپنی تحقیق کے لیے انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ ایڈووکیسی اینڈ ڈویلپمنٹ (ارادہ) نے وفاقی اور اور صوبائی اداروں کی 24 ویب سائٹس کا جائزہ لیا۔ ان میں چھ وفاقی جبکہ باقی صوبائی اداروں کی ویب سائٹس ہیں۔ ویب سائٹس میں انفارمیشن، قانون، فنانس، پلاننگ، داخلہ، مواصلات اور ورکس ڈیپارمنٹس شامل ہیں۔
ارداہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آفتاب عالم نے اردو نیوز کو بتایا کہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکومتی اداروں کی ویب سائٹس تو بن گئی ہیں مگر ان میں وہ معلومات میسر نہیں جو عوامی ضرورت اور اہمیت کی ہیں۔
'زیادہ تر اداروں نے فیصلہ سازی کے عمل کی معلومات، تنخواہوں اور مراعات کے حوالے سے معلومات، حالیہ یا مستقبل کے اخراجات کی معلومات اور لائسنس، پرمٹ یا رعایت کی معلومات نہیں دے رکھیں۔'

قانون کے تحت معلومات کی فراہمی لازم

آفتاب عالم کے مطابق ویب سائٹس پر معلومات کی عدم فراہمی اطلاعات کے قانون کی خلاف ورزی ہے کیونکہ یہ لازمی معلومات ہیں جو ہر ادارہ قانون کے تحت اپنی ویب سائٹ پر شائع کرنے کا پابند ہے۔

تحقیق کے مطابق خیبرپختونخوا کی حکومتی ویب سائٹس معلومات کی فراہمی میں وفاقی حکومت کی ویب سائٹس سے بہتر ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

سروے میں وفاقی حکومت کے علاوہ تین صوبائی حکومتوں، پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کی چھ چھ ویب سائٹس کا جائزہ لیا گیا جبکہ بلوچستان میں اطلاعات تک رسائی کا قانون نہ ہونے کے باعث صوبے کو ریسرچ سروے میں شامل نہیں کیا گیا۔
سروے کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے محکموں میں سب سے زیادہ شفاف اطلاعات کے شعبے تھے جن کی ویب سائٹس پر سب سے زیادہ عوامی اہمیت کی معلومات پائی گئیں جبکہ داخلہ یا ہوم ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹس سب سے کم شفاف پائی گئی ہیں۔
اگر حکومتوں کا تقابل کیا جائے تو خیبر پختونخوا کی حکومت شفافیت رینکنگ میں سب سے بہتر ہے جس نے شفافیت میں 67 فیصد نمبر حاصل کیے جبکہ وفاقی حکومت سب سے کم شفاف ہے جس نے 42 فیصد نمبر حاصل کیے۔ شفافیت کی رینکنگ میں پنجاب حکومت دوسرے نمبر پر ہے جبکہ سندھ تیسرے نمبر پر ہے۔

ماہرین کے مطابق حکومتی ویب سائٹس پر اطلاعات کی فراہمی ناصرف قانونی تقاضا ہے بلکہ اس کے دیگر دورس فوائد بھی ہیں۔ فائل فوٹو: روئٹرز

حکومتی معلومات کی فراہمی کیوں ضروری ہے؟

ماہرین کے مطابق حکومتی ویب سائٹس پر اطلاعات کی فراہمی نہ صرف قانونی تقاضا ہے بلکہ اس کے دیگر دور رس فوائد بھی ہیں۔ آفتاب عالم کہتے ہیں کہ اطلاعات تک رسائی کا مقصد ہے کہ لوگوں کو حکومت تمام معلومات سے آگاہ رکھے تاکہ وہ فیصلہ سازی کے عمل میں شریک رہیں۔
اس کے علاوہ کورونا کے تناظر میں بھی ضروری ہے کہ حکومتی معلومات لوگوں کو دفتروں میں جائے بغیر گھر بیٹھے مل جائیں اور سماجی فاصلہ برقرار رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی معلومات حکومتی ویب سائٹس پر ہونے سے فیک نیوز کا بھی قلع قمع کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ اکثر حکومتی محکموں جیسے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی یا فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی سے منسوب کرکے فیک نیوز سوشل میڈیا پر چلا دی جاتی ہے۔ اگر حکومتی محکمے اپنے فیصلے ویب سائٹس پر شائع کریں اور لوگوں کو اطلاعات براہ راست پہنچاتے رہیں تو افواہ سازی کا عمل ختم ہو جائے گا۔

شیئر:

متعلقہ خبریں