Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سماجی رابطوں کی مقامی ویب سائٹس بنانے کی تجویز

چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھاک کے لیے مقامی سماجی رابطہ کی ویب سائٹس بنانے کی تجویز دی ہے۔
چئیرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) عامر عظیم باجوہ نے یہ تجاویز قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے تشکیل دی گئی سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے دی۔
پی ٹی اے کے مطابق پاکستان میں گستاخانہ مواد کے خلاف صارفین کی جانب سے ساڑھے 8 ہزار شکایات موصول ہوئیں جبکہ 40 ہزار ویب سائیٹس کو بلاک کیا گیا ہے۔
کمیٹی کی رکن سینیٹر ستارہ ایاز نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چئیرمین پی ٹی اے نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے روک تھام کے لیے چین اور متحدہ عرب امارات کی طرز پر مقامی سماجی رابطہ ویب سائیٹ بنانے کی تجویز دی ہے۔

ترجمان پی ٹی اے نے سوشل میڈیا پر پابندی کی تجویز کے حوالے سے خبر کی تردید کی ہے، تصویر: اے پی پی

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پر پابندی کا پی ٹی اے کے پاس تکنیکی صلاحیت موجود نہیں تاہم مقامی سطح پر سماجی رابطے کی ویب سائٹس بنانے کا آپشن موجود ہے۔
پی ٹی اے کے ایک عہدیدار نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد ایک بڑا مسئلہ ہے اس حوالے سے 8 ہزار سے زائد صارفین نے شکایات کی ہیں جبکہ چالیس ہزار ویب سائیٹس اب تک بلاک کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ ماضی میں بھی گستاخانہ مواد کی وجہ سے پاکستان 'یوٹیوب' پر حکومت نے تین سال تک پابندی عائد کر رکھی تھی۔ 
سینیٹر ستارہ ایاز نے اردو نیوز کو بتایا کہ چئیرمین پی ٹی اے نے سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کو چائیلڈ پورنوگرافی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فحش مواد رکھنے والی 39 ہزار لنکس کو بلاک کیا گیا ہے۔ 
سینیٹ کی کمیٹی کے رکن سینیٹر ہدایت اللہ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ادرے کو بااختیار بنانے کے لیے کمیٹی نے پی ٹی اے سے تجاویز مانگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنے کا مقصد سیاسی نہیں بلکہ اس کا مقصد گستاخانہ اور فحش مواد کو روکنا ہے۔
 

شیئر: