خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کے ایک گاؤں میں دھماکے سے پانچ بچے ہلاک جبکہ 12 زخمی ہو گئے ہیں۔
ریسکیو 1122 لکی مروت نے رابطہ کرنے پر اردو نیوز کو بتایا کہ دھماکہ ضلع لکی مروت کے گاؤں سربند میں ہوا۔
ریسکیو حکام کے مطابق مارے جانے والوں کی میتیں اور زخمی بچوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
لکی مروت میں گھر سے ایک ہی خاندان کے 11 افراد کی لاشیں برآمدNode ID: 826386
-
لکی مروت میں مسجد پر حملہ، پاکستان فوج کے کیڈٹ جان سے گئےNode ID: 880823
مقامی ہسپتال کے ذرائع کے مطابق پانچ شدید زخمیوں کو بنوں ہسپتال ریفر کیا گیا ہے جبکہ دیگر زخمیوں کا علاج لکی مروت ہسپتال میں جاری ہے۔
سٹی ہسپتال لکی مروت کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے تمام طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے کام پر بلایا۔
مقامی افراد اور پولیس حکام دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے واضح بات نہیں کر رہے۔
لکی مروت پولیس کے حکام میڈیا سے بات کرنے میں ہچکچا رہے ہیں جبکہ صوبائی حکومت نے بھی تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دھماکہ فضا سے کسی چیز کے گرنے کے نتیجے میں نہیں ہوا بلکہ زمین پر موجود کوئی دھماکہ خیز مواد پھٹا ہے جہاں بچے کھیل رہے تھے۔
لکی مروت امن جرگہ کے رکن نصیر تراب خان نے دیگر مقامی عمائدین کے ہمراہ سٹی ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’آج شہدا کے جنازے ادا کیے جائیں گے، اور اُن کی تدفین کے بعد کل اتوار کو مروت قوم کے تمام رہنما اور قائدین متاثرہ گاؤں میں جا کر حالات کا جائزہ لیں گے، وہاں کے رہائشیوں سے ملاقات میں اُن کی رائے لی جائے گی اور اس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔‘
دھماکے میں مارے جانے والے بچوں میں زینت، پلوشہ، شائلہ، مزمل اور رفیع اللہ شامل ہیں۔ مارے جانے والے بچوں کی عمریں تین سے سات سال کے درمیان ہیں۔
لکی مروت کے سربند گاؤں کے قریب موضع شیخ خیلہ میں گزشتہ رات بھی ایک دھماکہ ہوا تھا۔
مقامی ہسپتال کے ذرائع کے مطابق ایک مکان پر گولہ گرنے سے عزیزاللہ نامی ایک شہری ہلاک جبکہ اُن کی اہلیہ اور بہو زخمی ہو گئی تھیں۔