Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فرانس میں وبا کی دوسری لہر کی توقع سے زیادہ تیزی سے آمد‘

ڈاکٹر پیٹرک کے مطابق فرانس کو خزاں اور سرما میں کئی ماہ تک وبا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
دنیا بھر میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد تین کروڑ 28 لاکھ سے زائد ہو گئی ہے اور ہلاکتیں 10 لاکھ کے قریپ پہنچ چکی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس کے ایک سرکردہ ڈاکٹر پیٹرک بوئے نے کہا ہے کہ اگر صورتحال میں تبدیلی نہ آئی تو  ملک کو کئی ماہ تک وبا کا سامنا کرنا پڑے گا اور صحت کا نظام بھی متاثر ہوگا۔
فرانس میں نیشنل کونسل آف آرڈر آف ڈاکٹرز کے سربراہ نے ہفت روزہ جریدے ’ڈو ڈیمانچے‘ کو بتایا کہ ’وبا کی دوسری لہر ہماری توقع کے برعکس بہت تیزی سے آ رہی ہے۔‘

 

انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے وزیر صحت آلیور وران نے اس حوالے سے خبردار بھی کیا تھا۔
ڈاکٹر پیٹرک کے مطابق ’وزیر صحت نے بتایا کہ فرانس کو خزاں اور سرما میں کئی ماہ تک وبا کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘
پیٹرک بوئے نے خبردار کیا کہ اس وقت طبی عملے کی زیادہ دستیابی نہیں ہوگی اور فرانس کا نظام صحت طلب پوری نہیں کر سکے گا۔ ’ان میں بہت سے تھک چکے ہیں ٹراما سے گزر رہے ہیں۔‘
فرانس میں سنیچر کو 14 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے تھے جن کی تعداد گذشتہ دو روز کے مقابلے میں کچھ کم تھی۔ لیکن پچھلے ایک ہفتے میں  چار ہزار 102 افراد ہسپتال داخل ہوئے جن میں سے 763 کی حالت تشویشناک ہے۔
فرانس میں وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 31 ہزار 700 ہوگئی ہے۔

فرانس میں وبا سے 31 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

روئٹرز کے مطابق آسٹریلین وزیراعظم نے کہا ہے کہ وبا کا گڑھ سمجھی جانے والی ریاست وکٹوریہ میں اتوار کو 20 سے کم کیسز رپورٹ ہونے کے بعد کورونا پابندیوں میں نرمی کی جائے گی۔
دوسری طرف جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق امریکہ میں وبا سے 70 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور اموات دو لاکھ چار ہزار سے بڑھ گئی ہیں۔
انڈیا میں کورونا متاثرین 60 لاکھ کے قریب ہیں اور ہلاکتیں 94 ہزار سے زائد ہیں۔
اسی طرح برازیل میں وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 41 سے زیادہ ہے اور 47 لاکھ سے زائد متاثرین ہیں۔

شیئر: