Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شاید وزیراعظم بننے کی پریکٹس ہو رہی ہے‘

شاہد آفریدی پر اس سے پہلے بھی تنقید کی گئی ہے ( فائل فوٹو: اے ایف پی)
شاہد آفریدی ایک بار پھر سوشل میڈیا پر صارفین کی بحث کا محور بنے ہوئے ہیں۔ اب کے ان کی ایک ماضی اور ایک نئی نظر آنے والی تصویروں کا موازنہ کیا جا رہا ہے، جس پر صارفین مختلف کمنٹس کر رہے ہیں۔
ایک تصویر چند سال قبل ان دنوں کی ہے جب وہ ریٹائر نہیں ہوئے تھے، وہ کسی میچ میں مین آف دی میچ ٹھہرائے جانے کے بعد ایک خاتون سے انعام وصول کر رہے ہیں جس نے شاہد آفریدی کی طرف ہاتھ بڑھایا ہوا ہے تاہم شاہد آفریدی کیمرے کی طرف دیکھتے ہوئے اسے نظر انداز کر رہے ہیں۔ اور عام تاثر یہی ہے کہ ایسا انہوں نے اس لیے کیا کیونکہ وہ خاتون سے ہاتھ ملانا نہیں چاہتے تھے۔
یہ تصویر پہلے بھی شیئر ہوتی رہی ہے اور ان کے چاہنے والے اس کی مدد سے انہیں ’نیک آدمی‘ ثابت کرتے رہتے تھے تاہم آج ہی ان کی ایک ایسی تصویر سامنے آئی ہے جس میں شاہد آفریدی کسی بیوٹی پارلر میں کرسی پر بیٹھے ہیں اور ایک خاتون ان کا فیشل کر رہی ہیں۔
یہ تصویر سامنے آنے کی دیر تھی کہ مختلف صارفین نے دونوں کو ساتھ جوڑ کر دھڑا دھڑ شیئر کرنا شروع کر دیا اور ساتھ مختلف کیپشن بھی لگاتے رہے۔
عدیل حسن نامی صارف نے دونوں تصویروں کو ایک ساتھ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’شاہد آفریدی نے ایک لڑکی سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا تھا لیکن ہاتھ لگوانے سے نہیں۔‘

اس کے بعد مختلف لوگ اس پر تبصرے کرتے دیکھے گئے۔
زبیر جاوید صارف نے عدیل حسن کو جواب دیتے ہوئے لکھا ’اس تصویر کو غلط طور پر پیش کیا گیا ہے، انہوں نے لڑکی سے ہاتھ ملانے سے انکار نہیں تھا بلکہ ان کا اس طرف دھیان نہیں تھا، مجھے یہ تقریب یاد ہے۔‘

کومل راؤ نے سب کو نصیحت کرتے ہوئے یوں خیالات کا اظہار کیا ’خدا کے لیے بس کر دیں، جینے دیں دوسروں کو، آپ لوگوں کو یہی چیزیں ٹویٹ کے لیے ملتی ہیں۔‘

فریال عثمانی نے اس تصویر پر شک کا اظہار کر دیا ’یہ جعلی ہے، اسے پوسٹ کرنے سے پہلے آپ کو تحقیق کرنی چاہیے تھی۔‘

ابراہیم خان نامی صارف نے خود کو غیرجانبدار رکھتے ہوئے دوسروں سے بھی کہا ’ہمیں دوسروں کی ذاتی زندگی میں دخل نہیں دینا چاہیے۔‘

عمر فاروق نے طنز کرتے ہوئے لکھا ’کیمرے کے سامنے اور سٹیج کے پیچھے، سب گول مال ہے‘

ارمغانہ کیانی نے بھی سب کو یاد دلانے کی کوشش کی اور لکھا ’ان کو فیصلہ کرنے دیں وہ اپنی زندگی میں کیا کرنا چاہتے ہیں۔‘

باز محمد  کاکڑ نے اپنے خیال کے مطابق وضاحت کرتے ہوئے لکھا ’اس وقت وہ کرکٹر تھا، اب شاید وزیراعظم بننے کی پریکٹس ہو رہی ہے۔‘

بیسٹ آفریدین نامی ٹوئٹر ہینڈل لالہ کے دفاع کے لیے آگے آیا اور تنقید کرنے والوں کو مشورہ دے ڈالا کہ ’بھائی سپریم کورٹ میں کیس کروا دیجیے، ایسی جلن سے آپ کو کچھ ہو نہ جائے۔‘

شاہد آفریدی سوشل میڈیا کی ایک مقبول شخصیت ہیں وہ اپنی تصویریں خود بھی شیئر کرتے رہتے ہیں تاہم ان کے ناقدین کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔

شیئر: