Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شنیرا کو ساحل سمندر پر لا کر غلطی کر دی‘

کراچی کے ساحل پر کچرے کی تصاویر وقتاََ فوقتاََ سامنے آتی رہتی ہیں۔ فوٹو: ٹوئٹر
پاکستان کے ہر شہر اور وہاں موجود تفریحی مقامات کی اپنی اہمیت اور خوبصورتی ہے۔ چاہے لاہور کی بادشاہی مسجد ہو یا اسلام آباد کا لیک ویو پارک، پشاور کا بالا حصار فورٹ ہو یا کراچی کا ساحل  سمندر، شہریوں کے لیے سکون کے کچھ لمحات گزارنے کی مقامات ہیں۔
جہاں کراچی کے سمندر کی بات آئی وہیں ذہن میں پرسکون فضا اور پانی کی ٹھنڈک کا احساس ہونے لگتا ہے۔ ساحل کی گیلی ریت پر چلنے سے جو ذہنی سکون حاصل ہو سکتا ہے اس کا کوئی نعم البدل نہیں۔ دنیا بھر میں لوگ ساحل سمندر پر جانے کو بہترین اور  صحت مند سرگرمی مانتے ہیں۔ ساحل پر موجود ہر چیز فطرت کے قریب ترین ہونے کی وجہ سے تازگی کا احساس دلاتی ہے۔
پاکستان کے سابق کرکٹر وسیم اکرم نے ہفتے کا آغاز  ساحل سمندر کی سیر سے کرنا چاہا مگر پھر ان کو اپنے اس فیصلے پر پچھتانا پڑا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویسم اکرم نے اپنی اہلیہ کے ساتھ ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے ساحل پر کوڑے کے ڈھیر اور کچرے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے سوچا آج پیر ہے، ہفتے کی شروعات ہے کیوں نہ صبح کا آغاز اپنی اہلیہ کو ساحل سمندر پر لے جا کر کیا جائے  مگر شاید میں نے بہت بڑی غلطی کر دی آپ میرے پیچھے حال دیکھ سکتے ہیں، یہ بحیثیت قوم ہمارے لیے شرمناک بات ہے۔‘
وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ ’ شنیرا پوری دنیا کو بتاتی ہیں کہ پاکستان بہت پیارا ملک ہے یہاں کے لوگ بہت خوبصورت ہیں لوگ خوبصورت ہیں مگر گندے بھی ہیں اے گل من لو۔‘
ویڈیو میں ان کی اہلیہ پیچھے ساحل سمندر کے کنارے پڑے کچرے اور کوڑے کو دیکھ کر پریشان ہیں۔
گذشتہ روز سوشل میڈیا پر اسی حوالے سے وائرل ہونے والی تصویر پر بات کر تے ہوئے شنیرااکرم  نے لکھا تھا کہ ’میں اب تھک چکی ہوں، کیا ہم ساحل سمندر کو بار بار اس لیے صاف کرتے ہیں کہ اسے پھر سے کچرے سے بھر دیا جائے، بس بہت ہوگیا، میں اب مزید سمندر پر نہیں جاؤں گی، یہ ہم سب کے لیے شرم کا مقام ہے۔‘
ماضی میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے کئی مرتبہ ساحل پر پڑے کوڑے اور استعمال شدہ ہسپتال کے فضلے کی تصاویر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیں تھیں جس کے بعد حکومتی سطح پر اعلانات کیے گئے تھے کہ ساحل کو صاف کیا جائے گا مگر اب ساحل پر دوبارہ ہر طرف کچرا بکھرا پڑا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس حوالے سے ہونے والی گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ سی بی سی کی طرف سے کچھ تصاویر جا ری کی گئی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کچرا صاف کروا لیا گیا ہے۔
ٹوئٹر صارف عمر صدیقی کہا کہنا تھا کہ ’شاید ہم کچرے کے اتنے عادی ہوچکے ہیں کہ ہمیں اب فرق نہیں پڑتا۔‘
پاکستان کے مشہور ڈیزائنر عاصم جوفا نے کہا کہ ’یہ صاف کرنا صرف ایک شخص کی ذمہ داری نہیں ہے ہمارے سمندر میں کچرا پھینکا جا رہا ہے ایک مسئلے پر قابو پانے کے لیے ایک مناسب نظام وضع ہونا چاہیے۔ اگر جلد ہی اس کے بارے میں کچھ نہ کیا  گیا تو مجھے ڈر ہے کہ ہم خوبصورت ساحل کو کوڑا دان بنا دیں گے۔‘
صارفین کا کہنا تھا کہ یہ حکومتی اداروں، سیاسی جماعتوں اور کونٹمنٹ بورڈ کا کام ہے کہ ایسی جہگوں کی صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: