Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیونس میں کورونا کی دوسری لہر

’رات 8 بجے سے صبح 5 بجے تک تمام بڑے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا‘ ( فوٹو: الخبر)
کورونا وائرس کی دوسری لہر کے خدشے کے باعث تیونس کی بڑے شہروں میں دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تیونسی نیوز ایجنسی کے مطابق حکومت نے کہا ہے کہ ’آج جمعرات سے دار الحکومت تیونس سمیت اریانہ، بن عروس اور منوبہ میں رات 8 بجے سے صبح 5 بجے تک مکمل کرفیو ہوگا‘۔
حکومت نے کہا ہے کہ ’دار الحکومت اور بڑے شہروں کی تمام مساجد میں جمعہ کی نماز معطل کی جا رہی ہے‘۔
’ تمام ریستوران، کیفے سینٹزر اور کھانے پینے کے مراکز میں صرف ہوم ڈلیوری یا پارسل سروس کی اجازت ہے‘۔
دار الحکومت تیونس کے کمشنر الشادلی بو علاق نے کہا ہے کہ ’جزوی لاک ڈاؤن اور حفاظتی تدابیر میں سختی کرونا کی دوسری لہر کے باعث ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’کرونا کے متاثرین کی تعداد پر قابو پانے کے بعد اب پھر ان میں اضافہ ہو رہا ہے‘۔
’ایک دن میں ایک سے دو ہزار افراد کورونا کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ روزانہ اوسط ایک شخص ہلاک ہو رہا ہے‘۔
انہوں  نے کہا ہے کہ ’ملک بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کی گنجائش نہیں جس طرح مارچ اور اپریل میں ہوا تھا‘۔
’ملک کی معاشی صورت حال مکمل لاک ڈاؤن کی متحمل نہیں ہوسکتی تاہم جزوی لاک ڈاؤن کیا جا سکتا ہے‘۔
واضح رہے کہ تیونس میں اب تک 364 افراد کورونا کے باعث ہلاک ہوئے ہیں۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: