Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

62 فیصد سے زیادہ سعودی مکانات کے مالک

کرایے کے مکانات میں رہنے والے سعودی خاندانوں کا تناسب 35 فیصد تک آ گیا ہہے: فائل فوٹو
سعودی وزیر آباد کاری ماجد الحقیل نے کہا ہے کہ گھروں کے مالک سعودیوں کا تناسب 62 فیصد تک پہنچ گیا جبکہ کرایے کے مکان میں رہنے والے سعودیوں کی شرح گھٹ کر 35 فیصد رہ گئی ہے۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی وزیر آباد کاری کا کہنا ہے کہ  مکانات کے لیے ہرماہ 20 ہزار سے زیادہ قرضےدیے گئے جبکہ اس سے قبل پورے سال میں 20 ہزار سے زیادہ قرضے نہیں دیے جاتے تھے۔
نئے قرضوں  کی واپسی کے لیے بینک قسط 30 فیصد سے کم کرکے پانچ فیصد تک کردی گئی اور فنڈنگ ایگریمنٹس لاگت سے کم پر کیے جا رہے ہیں۔ 
اخبارات کے ایڈیٹران اور ٹی وی چینلز کے مدیران کے ساتھ آن لائن پروگرام میں ماجد الحقیل بتایا کہ 2018 سے اگست 2020 تک 7 لاکھ  10 ہزار سے زیادہ سعودی خاندانوں نے ’سکنی‘ پروگرام کی رہائشی سکیموں سے استفادہ کیا۔
چار لاکھ 85 ہزار خاندانوں نے زیر تعمیر مکانات، ازخود مکان بنانےاور پلاٹس کی سہولتوں سے فائدہ اٹھایا۔ انہیں اختیار دیا گیا تھا کہ یا تو زیر تعمیر مکان میں اندراج کرالیں یا اپنا مکان خود تیار کرائیں۔ سادہ شرائط پر قرضہ یا وزارت سے مکان کے لیے پلاٹ  لیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے باعث دو لاکھ 25 ہزار شہری اپنے مکانوں میں منتقل ہوگئے ہیں۔ 

سعودی وزیر آباد کاری کا کہنا ہے کہ  مکانات کے لیے ہرماہ 20 ہزار سے زیادہ قرضےدیے گئے: فائل فوٹو

انہوں نے مزید کہا کہ وزارت آباد کاری کی پالیسی یہ ہے کہ سعودی خاندانوں کو مناسب طریقے سے مکان کا مالک بنایا جائے۔ فی الوقت 62.08 فیصد سعودی شہری مکان کے مالک بن گئے جبکہ کرایے کے مکانات میں رہنے والے سعودی خاندانوں کا تناسب 35 فیصد تک آگیا ہے۔
ماجدالحقیل کا کہنا تھا کہ فی الوقت 82 رہائشی منصوبے زیر تعمیر ہیں۔ ان کے تحت  ایک لاکھ 32 ہزار سے زیادہ جدید طرز کے معیاری مکانات، بنگلے اور ٹاؤن ہاؤس شہریوں کو میسر ہوں گے۔ ان کی قیمتیں ڈھائی سے ساڑھے سات لاکھ ہیں۔ 
وزیرآباد کاری نے بتایا کہ ان کی وزارت سعودی عرب کے چار بڑے شہروں میں خالی پلاٹ پروگرام بھی شروع کیا ہے۔ وزارت نے 1.4 ارب ریال سے زیادہ مملکت بھر میں رہائشی منصوبوں اور سیکٹرز کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کی سکیموں پر خرچ کیے ہیں۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: