Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمرہ کی اجازت، ٹور آپریٹرز نے تیاریاں شروع کر دیں

کورونا ٹیسٹ اور دیگر شرائط کے بارے میں عمرہ زائرین نہ صرف آگاہ ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب کی جانب سے یکم نومبر کو غیر ملکی زائرین کو عمرہ کی اجازت ملنے کے متوقع اعلان کے باعث پاکستان کے حج و عمرہ ٹور آپریٹرز نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
حج و عمرہ ٹریول اینڈ ٹور آپریٹرز کی جانب سے نہ صرف ٹکٹوں کی پیشگی بکنگ کے حوالے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں بلکہ انھوں نے عمرہ کے حوالے سے تشہیر بھی شروع کر دی ہے۔
ٹور آپریٹرز کے مطابق ان تیاریوں کا مقصد پاکستانی زائرین کو سعودی حکومت کے طے کردہ ایس او پیز کے مطابق عمرہ کی ادائیگی کے لیے تیار کرنا ہے۔

 

حج و عمرہ ٹور آپریٹرز نے سعودی حکومت اور مقامی عمرہ کمپنیوں کے ساتھ رابطے شروع کر دیے ہیں۔ ان رابطوں کے نتیجے میں عمرہ کے حوالے سے باہمی معاہدے کیے جائیں گے اور نئی فیسوں کا تعین کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ نئی پالیسی کے ساتھ ہی پاکستان میں سعودی سفارت خانہ ان معاہدوں کی تصدیق کرے گا۔
الصفہ حج و عمرہ اینڈ ٹریولز کے چیف ایگزیکٹیو احسان اللہ نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ’امید ہے کہ اس وقت مقامی عمرہ زائرین کے لیے جو ایس او پیز اپنائے گئے ہیں وہی ایس او پیز بین الاقوامی عمرہ زائرین کے لیے ہوں گے۔‘
’کورونا ٹیسٹ اور دیگر شرائط کے بارے میں عمرہ زائرین نہ صرف آگاہ ہیں بلکہ ان پر عمل در آمد کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’مخصوص تعداد میں زائرین کی حرم میں موجودگی، ایک طواف سے دوسرے طواف کے دوران وقفہ اور طواف کے بعد اپنے کمروں تک محدود ہونے کی شرائط کے بارے تو معلوم ہو چکا ہے، تاہم بین الاقوامی عمرہ زائرین کے حوالے سے سعودی حکومت کی پالیسی کا انتظار ہے۔‘

سعودی عرب نے 7 ماہ بعد مقامی زائرین کو عمرہ کرنے کی اجازت دی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب پاکستانی عمرہ زائرین بھی منتظر ہیں کہ کب اجازت ملے اور وہ حجاز مقدس کا سفر کر سکیں۔ اس سلسلے میں بہت سے خواہش مند عمرہ آپریٹرز کے پاس جا کر معلومات حاصل کر رہے ہیں۔
ٹور آپریٹر شاہد اقبال نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’لوگ عمرہ کے خواہش مند ہیں اور ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔‘
جب بھی ان افراد کو وبا اور اس سے متعلقہ ایس او پیز کے بارے میں بتایا جاتا ہے تو وہ اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ حجاز مقدس جانے کے لیے وہ ہر قسم کے ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے، اپنی اور دوسروں کی صحت کا خیال رکھنے اور قوانین کی پابندی کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ کورونا کی پابندیوں کے تحت سعودی حکومت نے بین الاقوامی پروازوں کی بندش کے ساتھ ساتھ عمرہ پر پابندی عائد کر دی تھی۔

ٹور آپریٹرز کی جانب سے ٹکٹوں کی پیشگی بکنگ کے اقدامات کیے جا رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

گذشتہ ہفتے سات ماہ کے بعد مقامی زائرین کو ایس او پیز کے ساتھ عمرہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
مقامی عمرہ زائرین کی جانب سے ایس او پیز کے ساتھ عمرہ کے نتیجے میں بیماری نہ پھیلنے اور کورونا کیسز سامنے نہ آنے کی صورت میں یکم نومبر کو بین الاقوامی عمرہ زائرین کو اجازت ملنے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان سے سعودی عرب کے لیے پی آئی کی معمول کی پروازوں کی بحالی کے ساتھ 88 خصوصی پروازیں بھی چلائی گئی ہیں۔ عمرہ کی اجازت ملنے کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مکمل فضائی آپریشن بھی بحال ہونے کا امکان ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں