Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مہنگائی اہم مسئلہ،حل کر لیا جائے گا‘

گذشتہ اتوار وزیراعظم عمران خان نے ملک میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کا اعلان کیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ کابینہ اجلاس میں اشیا کی قیمتوں پر بات ہوئی اور جامع اقدامات کرنے پر اتفاق ہوا۔
منگل کو اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے ملک میں مہنگائی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مہنگائی ایک اہم مسئلہ ہے جس سے کمزور طبقہ متاثر ہوا۔ کابینہ اجلاس میں اس حوالے سے میکنزم پر بات ہوئی اور آنے والے دنوں میں اس مسئلے کو حل کر لیا جائے گا۔‘
شبلی فراز نے گندم کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے بتایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے گندم جاری میں تاخیر کی گئی جو بدنیتی پر مبنی تھی اور اس کی وجہ سے بھی قیمت بڑھی۔
وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق سندھ حکومت نے 15 یا 16 تاریخ سے گندم ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں ضرورت کے مطابق گندم موجود ہے تاہم دوسری جانب یہ بھی کہا کہ زیادہ بارشوں کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں گندم کی پیداوار متاثر ہوئی۔
انہوں نے 20 کلو آٹے کی قیمت کے حوالے سے بتایا کہ یہ کراچی میں 13 سے 14 سو جبکہ خیبر پختونخوا میں 11 سے 12 سو روپے ہے۔
وزیر اطلاعات شبلی فراز نے بریفنگ میں ملک کے سیاسی معاملات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن ایک بار پھر مولانا فضل الرحمن کو استعمال کرنے جا رہی ہے، پہلے بھی انہیں دھوکہ دیا تھا تاہم اپوزیشن جتنے بھی جلسے جلوس کر لے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
وزیر اطلاعات نے اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے قول و فعل میں تضاد ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن مولانا فضل الرحمن کو استعمال کرنے جا رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

’نواز شریف کے بیٹے لندن میں ہیں اور وہ دوسروں کو کہہ رہے ہیں کہ سڑکوں پر نکلیں۔‘
وزیر اطلاعات شبلی فراز نے انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت عوام نے اپوزیشن جماعتوں کو مسترد کر دیا تھا۔ یہ لوگ اپنی لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی باتیں کرنے والے کراچی میں جلسہ کرنے جا رہے ہیں۔
امریکہ میں پی آئی اے کے ہوٹل روز ویلٹ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وہ قومی اثاثہ ہے، حکومت کا اس کو بیچنے کوئی پروگرام نہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق روزویلٹ ہوٹل کو بیچنے کوئی پروگرام نہیں ہے (فوٹو: وکی پیڈیا)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہوٹل کا قرضہ ادا کرکے ملکیت حاصل کر لی ہے جبکہ ملازمین کی تنخواہیں بھی ادا کر دی گئی ہیں۔
کراچی میں بجلی ٹیرف بڑھانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر بتایا کہ کراچی میں بجلی ٹیرف دوسرے صوبوں سے چار سال سے کم تھا اس کو بیلنس میں لانے کے لیے فیصلہ کیا گیا۔

شیئر: