Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کو ’آزادی کے بعد بدترین اقتصادی سست روی کا سامنا‘

انڈین حکومت نے معاشی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے پابندیوں میں نرمی کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے رواں برس انڈیا کی معیشت میں 10.3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
1947 کے بعد سے یہ سب بڑی اقتصادی سست روی ہے جس کا انڈیا سامنا کر رہا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا آنے سے بھی پہلے انڈیا اقتصادی ترقی میں بہتری کے لیے کوششیں کر رہا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر معاشی سرگرمیوں اور سخت قسم کے لاک ڈاؤن کے نفاذ سے بھی انڈیا کی اقتصادی ترقی کو دھچکا لگا ہے۔
عالمی معیشت سے متعلق حالیہ رپورٹ میں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ 31 مارچ 2021  کو ختم ہونے والے رواں مالی سال انڈیا  کی مجموعی قومی پیداوار میں 10.3 فیصد کمی ہوئی ہے۔
آئی ایم ایف کو امید ہے کہ اگلے برس انڈیا کی اقتصادی ترقی آٹھ اعشاریہ آٹھ فیصد تک بڑھ جائے گی۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے انڈیا میں بھی اقتصادی سرگرمیاں رک گئی تھیں (فوٹو: اے ایف پی)

یہ پیشن گوئی آئی ایم ایف کی جون میں کی جانے والی پیشن گوئی سے مختلف ہے کیونکہ جون میں آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ انڈیا کی اقتصادی ترقی چار اعشاریہ پانچ فیصد تک سکڑ جائے گی۔ اپریل میں توقع کی جا رہی تھی کہ ایک اعشاریہ نو فیصد اقتصادی ترقی بڑھے گی۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اپریل اور جون کے درمیان انڈیا کی معشیت 23.9 فیصد سکڑ گئی تھی۔ مارچ میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے کی وجہ سے معاشی سرگرمیاں تقریباً رک گئی تھیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے انڈیا میں ایک بڑی تعداد میں لوگ نوکریوں سے فارغ کیے گئے جن میں تارکین وطن بھی شامل تھے۔

انڈیا میں لاک ڈاؤن کے بعد ہزاروں افراد بھی بے روزگار ہوگئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

حکومت نے معاشی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے پابندیوں میں نرمی کی ہے، رواں ہفتے حکومت نے عوام کے لیے قرضوں کا بھی اعلان کیا ہے۔
امریکہ کے بعد انڈیا کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ انڈیا میں کورونا وائرس سے ستر لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایک لاکھ دس ہزار کے قریب افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

شیئر: