Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد الحرام میں ساونڈ سسٹم کیسے کام کرتا ہے

ساؤنڈ سسٹم دنیا کا معیاری ترین اور اعلی درجے کا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)
مسجد الحرام میں 120 سے زیادہ انجینیئرز اور ٹیکنیشن ساؤنڈ سسٹم چلا رہے ہیں۔ ہر نماز سے قبل ساؤنڈ سسٹم موثر کیا جاتا ہے' یہ حرم شریف کے  اندر اس کے صحنوں، توسیع والی عمارتوں اور اطراف کی سڑکوں پر چھ ہزار سے زیادہ لاؤڈ سپیکرز پر مشتمل ہے' 
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ساؤنڈ سسٹم انتظامیہ کے ڈائریکٹر محسن السلمی نے بتایا کہ مسجد الحرام میں ساؤنڈ سسٹم آپریٹ کرنے کے لیے دو سٹوڈیوز ہیں' یہ کنٹرول روم سے مربوط ہیں' دوسری سعودی توسیع والی عمارت اور صفا اور مروہ کے علاقے میں نئی (مکبریہ) ’اذان روم‘ سے منسلک ہے۔

120 سے زیادہ انجینیئرز اور ٹیکنیشن ساؤنڈ سسٹم چلا رہے ہیں۔(فوٹو ایس پی اے)

محسن السلمی  نے بتایا کہ حرم  مکی کا ساؤنڈ سسٹم دنیا کا معیاری ترین اور اعلی درجے کا ہے۔ اس کی مدد سے پانچوں فرض نمازوں کے لیے موذن کی اذان اور ائمہ کرام کی آواز متوازن اور شفاف شکل میں حرم شریف کے گوشے گوشے، صحنوں اور آس پاس کی سڑکوں تک پہنچائی جاتی ہے۔ 
حرم انتظامیہ ساؤنڈ سسٹم کی نگرانی کے لیے انجینیئرز کی ڈیوٹی چوبیس گھنٹے لگائے ہوئے ہے- جنہیں مینٹینس کی ذمہ داری دی گئی ہے- انجینیئرز شفٹوں میں کام کرتے ہیں-  

مائیکرو فون کے معطل ہونے پر خودکار نظام کے تحت موثر ہوجاتے ہیں۔(فوٹو ایس پی اے)

بیک اپ والے مائیکرو فون مہیا ہیں جو کسی بھی مائیکرو فون کے معطل ہونے پر خودکار نظام کے تحت موثر ہوجاتے ہیں۔ مطاف کے صحن میں امام اور موذن کی آواز میں توازن پیدا کرنے کے لیے مختلف جگہوں پر سپیکر نصب ہیں۔ 
کنٹرول رومز میں  آواز کو متوازن بنانے والی مشینیں لگی ہوئی ہیں تاکہ نمازیوں کو آواز میں ارتعاش پیدا ہونے یا حد سے زیادہ لیول پر پہنچنے سے کسی طرح کی ذہنی اذیت نہ ہو۔ یہ ساؤنڈ سسٹم ان ٹی وی سٹیشنوں اور میڈیا سینٹرز سے بھی جڑا ہے جو مسجد الحرام  سے اذان اور نماز کی کوریج کرتے ہیں۔

شیئر: