Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دوحہ ایئر پورٹ سکینڈل، آسٹریلیا کا قطری حکام سے رابطہ

طیارے میں سوار تمام خواتین کو اترنے کا حکم دیا گیا تھا۔(فوٹو عرب نیوز)
آسٹریلیا کی حکومت نےدوحہ ائیر پورٹ پر بے لباس تلاشی سکینڈل پر باضابطہ شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
عرب نیوز  کے مطابق دوحہ کے حمد انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے دو اکتوبر کو سڈنی جانے والی پرواز روانہ ہونے والی تھی لیکن حکام نے مبینہ طور پر ایئر پورٹ پر ایک نومولود کا پتہ لگنے کے بعد اس میں چار گھنٹے تاخیر کی۔
طیارے میں سوار تمام خواتین کو اترنے کا حکم دیا گیا تھا۔ طیارے میں موجود ایک ڈاکٹر نے گارجین آسٹریلیا کو بتایا ’خواتین کچھ دیر بعد واپس آئیں تو ان میں بیشتر پریشان تھیں‘۔
ڈاکٹر ولف گینگ بابیک نے کہا’ کم از کم ان میں سے ایک رورہی تھی اور وہ تبادلہ خیال کر رہی تھیں کہ کیا ہوا ہے اور یہ ناقابل قبول اور ناگوار ہے‘۔
خواتین کے واپس آنے کے بعد طیارے نے پرواز کی۔ ڈاکٹر بابیک نے بتایا انہوں نے کچھ مسافروں سے بات کی جنہوں نے بتایا کہ’ انہیں ایئر پورٹ کے ایک پرائیوٹ ایریا میں لے جایا گیا‘۔
خواتین نے بتایا ’سیکیورٹی اہلکار انہیں ایک کمرے میں لے گئے۔ نہیں معلوم تھا کہ کیا ہونے جا رہا ہے اور پھر ایک لیڈی ڈاکٹر کے سامنے پیش کیا گیا جہاں بنیادی طور پربے لباس تلاشی لی گئی۔ تمام کپڑے یہاں تک کے زیر جامہ بھی اتار دیا گیا‘۔
پھر لیڈی ڈاکٹر نے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ حال ہی میں کس نے بچے کو جنم دیا ہے۔ کسی نے بتایا تھا کہ ٹوائلٹ سے ایک نومولود ملا ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اس کی ماں کون ہے۔
دیگراطلاعات کے مطابق یہ معائنہ رن وے پر ایک ایمبولینس میں ہوا تھا اور تیرہ آسٹریلوی خواتین کی بے لباس تلاشی لی گئی۔

خواتین کچھ دیر بعد واپس آئیں تو ان میں بیشتر پریشان تھیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

آسٹریلوی محکمہ برائے امور خارجہ اور تجارت( ڈی ایف اے ٹی ) کے ترجمان نے گارجین آسٹریلیا کو بتایا’ قطر ائیر ویز کی سڈنی جانے والی پرواز میں مسافروں سے روا سلوک سے متعلق رپورٹوں سے آگاہ ہیں۔ قطری حکام اور قطر ائیر ویز سے مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں‘۔
اتوار کو آسٹریلیا کے محکمہ برائے امور خارجہ اور تجارت نے تازہ بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ’ آسٹریلیا کی حکومت نے قطری حکام کے ساتھ واقعہ پر شدید تشویش کا باضابطہ طور پراظہار کیا ہے۔ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ واقعے کی تفصیلی اور شفاف معلومات جلد فراہم کی جائے گی۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: