Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلڈ پریشر کے حوالے سے 5 غلط فہمیاں

ہائی بلڈ پریشر اور امراض قلب سے بچنے کے لیے ذہنی اور جسمانی دباؤ سے بچنا بے حد ضروری ہے (فوٹو: پکسا بے)
ہائی بلڈ پریشر ایک خطرناک مرض ہے جس میں  شریانوں میں بہتے خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے اور دل کو معمول سے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر ہو یا لوبلڈ پریشر دونوں ہی انسانی جسم کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر جسے ہائپرٹینشن بھی کہا جاتا ہے انسان کے دل سے متعلق مختلف بیماریوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے جبکہ لو بلڈ پریشر چکر آنے کا سبب بن سکتا ہر جو انسان کے دل کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔
ہم میں سے بہت سے لوگ بلڈ پریشر کے کم یا زیادہ ہونے کی اصل وجوہات سے واقف نہیں ہوتے جس کی وجہ اس حوالے سے پائی جانے والی کچھ غلط فہمیاں ہیں۔ ان غلط فہمیوں میں چند کے بارے میں جانتے ہیں:
بلڈ پریشر میں ہونے والی بے ضرر تبدیلیاں:
روزمرہ زندگی میں بہت سے لوگ بلڈ پریشر میں اتار چڑھاؤ کو نظرانداز کردیتے ہیں اور اس کا مکمل ریکارڈ رکھنا بھی ضروری نہیں سمجھتے جبکہ یہ معمولی تبدیلیاں نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کی زیادہ شکایت کسی سنگین بیماری کا اندیشہ بھی ہوسکتی ہے جبکہ لو بلڈ پریشر کے ساتھ معمول کے کام سرانجام دینا مشکل ہوسکتا ہے۔ اس لیے بلڈ پریشر کا باقاعدگی سے ریکارڈ رکھنا ضروری ہے تاکہ کسی بھی تبدیلی کی صورت میں فوراً ڈاکڑ سے رابطہ کیا جا سکے۔

بلڈ پریشر کا مکمل ریکارڈ نہ رکھنا دل کی بہت سی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتا ہے (فوٹو: ان سپلش)

ہائی بلڈ پریشر کا کنڑول ممکن نہیں:
ہائی بلڈ پریشر کا شکار افراد میں سے اکثر اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ اسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا جب کہ ایسا نہیں ہے اچھی غذا، صحت مند طرز زندگی اور ڈاکٹر کی ہدایات ہر عمل کرنے سے ہائی بلڈ پریشر کا موثر طریقے سے علاج کیا جاسکتا ہے۔ باقاعدگی سے ورزش کرنے، صحت مند غذا کا استعمال، غصے پر قابو رکھنے اور تمباکو نوشی سے پرہیز کرنے سے بلڈ پریشر کی تعداد کو کنٹرول رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
نمک کم کرنے سے ہائی بلڈ پریشر ٹھیک ہوسکتا ہے؟
نمک کا بے جا استعمال نہ صرف بلڈ پریشر بلکہ گردوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ نمک کی مقدار کم کرنے سے بلڈ پریشر کو کنڑول رکھنے میں مدد مل سکتی ہے لیکن صرف نمک نکال دینے سے ایسا پوری طرح سے ممکن نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ صحت مند طرز زندگی اپنانا بھی نہایت اہم ہے۔

نمک کا بے جا استعمال نہ صرف بلڈ پریشر بلکہ گردوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے (فوٹو: اے ایف پی)

علامات کے کنٹرول ہونے کے بعد علاج چھوڑنا ٹھیک ہے؟
اکثر لوگ بلڈ پریشر کنٹرول ہونے کے فوراً بعد ادویات کو چھوڑ دیتے ہیں جبکہ ڈاکٹر کے مشورے اور ہدایات کے بغیر ایسا کرنے سے نقصان بھی ہوسکتا ہے لہٰذا جب تک ہائی بلڈ پریشر مکمل طور پر کنٹرول نہ ہو تمام تر ہدایات پر عمل کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
کیا کافی پینا بلڈ پریشر کے مفید ہے؟
لو بلڈ پریشر افراد اگر کیفین کا استعمال کرتے ہیں تو وہ بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ بلڈ پریشر کی شکایت کے افراد کو کیفین والی اشیا کا استعمال کم کرنا چاہیے۔

 ہائپر ٹینشن کو خاموش قاتل کہا جاسکتا ہے کیونکہ اکثر اوقات آپ خود اس سے بے خبر ہوتے ہیں۔ اس لیے بلڈ پریشر کا ریکارڈ رکھنے سے اس کو باقاعدہ طور پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

شیئر: