Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کفیل کی سرکاری سروسز بند ہیں، اقامہ کیسے تجدید ہوگا؟

آپ کو چاہئے کہ جوازات سے رجوع کریں۔(فوٹو ایس پی اے)
 سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ کورونا کے نئے کیسز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ اسی تناظر میں بین الاقوامی پروازوں کی بحالی بھی مرحلہ وار جاری ہے۔ 
موجودہ صورت حال کے حوالے سے قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل سے متعلق مزید سوالات بھیجے ہیں۔
اردونیوز کے ایک قاری نے سوال کیا ہے سعودی عرب سے ترحیل  (ڈی پوٹیشن سینٹر) کے ذریعے چار برس قبل پاکستان لوٹا تھا۔ ایئرپورٹ سے پرنٹ نکالا جس پر مرحل (ڈی پورٹ) لکھا تھا۔ کب تک واپس سعودی عرب جا سکتے ہیں۔ بعض لوگوں کا کہنا ہے کبھی نہیں جاسکتے؟ 
جواب: سعودی عرب میں قانون کے مطابق وہ افراد جن غیر قانونی طور پر مملکت میں مقیم تھے یعنی عمرہ یا حج ویزے پر آکر اور وہ ڈی پورٹ کیے جاتے تھے تو ان پر ماضی میں پانچ برس کے لیے پابندی عائد کی جاتی تھی۔  
ڈی پورٹ ہونے کا مطلب ہوتا ہے مملکت کے قانون کی خلاف ورزی کرنے پر ملک بدر کیا گیا شخص۔ اس طرح جانے والوں کے لیے سزا کے طور متعین کی جانے والی مدت بھی مختلف ہوتی ہے جس کا اطلاع یکساں نہیں کیا جاتا۔ ڈی پورٹ ہونے والے شخص کو اس بارے میں مطلع کردیا جاتا ہے کہ اسے کتنی مدت تک کے لیے بلیک لسٹ کیا جاتا ہے۔ خلاف ورزی یا جرم کی نوعیت کے مطابق تحقیقاتی افسر اپنی رپورٹ پیش کرتا ہے جسے کمیٹی منظور کرتی ہے بعدازاں اس شخص کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔ بہتر ہے کہ آپ سعودی محکمہ پاسپورٹ سے رجوع کریں اور انہیں اپنا کیس نمبر دیں جہاں سے درست معلومات حاصل ہوسکتی ہیں۔ 
عبدالرحمان کا سوال میرے کفیل کی سروسز بند ہیں جس کی وجہ سے میرا اقامہ تجدید ہو رہا ہے اور نہ ہی تنازل بلکہ فائنل ایگزٹ بھی نہیں لگ سکتا، ایسے میں کیا کروں؟ 

کسی بھی خلاف ورزی پر سرکاری سروسز سیز کردی جاتی ہیں(فوٹو عرب نیوز)

جواب: کسی بھی کمپنی یا انفرادی کفیل کی جانب سے خلاف ورزی پر اس کی سرکاری سروسز سیز کردی جاتی ہیں جس کے بعد اس کے تمام سرکاری معاملات رک جاتے ہیں جن میں کارکنوں کے اقاموں کی تجدید و دیگر معاملات بھی شامل ہوتے ہیں۔ 
آپ کو چاہیے کہ جوازات سے رجوع کریں۔ موجودہ صورتحال میں کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے حالات پہلے والے نہیں۔ اس لیے تمام سرکاری اداروں سے رجوع کرنے کے لیے پیشگی وقت لینا پڑتا ہے۔ آپ جوازات کے ابشر اکاؤنٹ پر لاگ ان کرکے وقت حاصل کریں اورمقررہ وقت پر منتخب کیے گئے جوازات کی برانچ سے رجوع کریں۔ 
جوازات سے رجوع کرتے وقت اس امر کا خیال رکھیں کہ آپ کے ہمراہ تمام دستاویزات موجود ہوں جو بوقت ضرورت آپ انہیں فراہم کرسکیں۔ 
 آپ سفارتخانے یا قونصلیٹ کے شعبہ ویلفیئر سے بھی مدد لے سکتے ہیں۔ وہاں ترجمان کی سہولت موجود ہوتی ہے۔
عربی نہ آنے کی صورت میں اگر کسی اور شخص کو آپ ترجمان بنا کر لے جائیں گے تو یہ ممکن نہیں ہوگا دوسری صورت یہ ہوگی کہ آپ کسی لائسنس یافتہ ایجنٹ کی خدمات حاصل کریں جس کی فیس بھی آپ کو ادا کرنا ہوگی۔
اس لیے بہتر ہے کہ سفارتخانے یا قونصلیٹ کے شعبہ ویلفئیر سے رجوع کریں جہاں اس طرح کے امور کی انجام دہی کے لیے اسٹاف موجود ہے۔  

شیئر: