Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خاتون نے پبلک لائبریری قائم کرلی

سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ جیب خرچ سے بھی کتابیں خرید لیا کرتی تھیں (فوٹو: اخبار 24)
سعودی خاتون عفہ علی نے مطالعے کا شوق عام کرنے کے لیے نجی لائبریری کو پبلک کے لیے عام کردیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی خاتون عفہ علی نے بتایا کہ ’انہیں بچپن ہی سے کتب بینی کا شوق رہا ہے۔ جیب خرچ سے بھی کتابیں خرید لیا کرتی تھی‘۔
 ’جہاں سے بھی تحفے میں پیسے ملتے اس سے کتاب خرید لیتی۔ رفتہ رفتہ کتابوں کا ذخیرہ بڑھتا چلا گیا‘۔

عفہ علی نے بتایا کہ انہیں کتب بینی کا شوق جنون کی حد تک ہے (فوٹو: اخبار 24)

عفہ علی نے بتایا کہ ’وقت کے ساتھ کتابیں خریدنے اور جمع کرنے کا شوق بھی بڑھتا چلا گیا۔ اس بات میں کوئی مبالغہ نہیں کہ مجھے کتب بینی کا شوق جنون کی حد تک ہے‘۔
’جب بھی سعودی عرب میں کتابوں کی نمائش لگتی ہے میں وہاں کتابیں خریدنے کے لیے پہنچ جاتی ہوں۔ لائبریری بنانے کا خیال جدہ کے کتب میلے سے ہی ذہن میں آیا تھا‘۔
سعودی خاتون نے بتایا کہ ’انہوں نے مکہ کے العوالہ محلے میں لائبریری قائم کی ہے، وہاں ایک دکان کرائے پر حاصل کی اور اس میں عالم القراہ ( مطالعے کی دنیا) کے نام سے کمرشل کتب خانہ قائم کیا‘۔

لائبریری میں لوگ مطالعے کے لیے ذوق شوق سے آنے لگے ہیں (فوٹو: اخبار 24)

انہوں نے بتایا کہ ’میں نے منفرد طریقہ کار اختیار کیا کہ جو لوگ کتابوں کی دکانوں پر آتے تو انہیں دو سہولتیں مہیا کی جاتیں پہلی تو یہ کہ جسے کتاب پڑھنے کا شوق ہے وہ وہاں بیٹھ کر کتاب کا مطلعہ کر سکتا ہے جو کتاب سالتھ لے جانا چاہتا ہے تو اسے علامتی قیمت پر کتاب دی جاتی ہے‘۔
عفہ علی نے بتایا کہ’ سماجی فلاح بینک اور بزنس لیڈر شپ انسٹی ٹیوٹ نے اس سلسلے میں میری مدد کی۔ کتابوں کی دکان کھولنے کا مقصد منافع کمانا نہیں بلکہ مطالعے کی حوصلہ افزائی ہے‘۔
’مطالعے کے شوقین ایک جگہ بیٹھ کر اطمینان کے ساتھ مطالعہ کر سکتے ہیں‘۔
عفہ علی کا کہنا ہے کہ ’اللہ کا شکر ہے کہ میری لائبریری میں لوگ مطالعے کے لیے ذو ق شوق سے آنے لگے ہیں‘۔

شیئر: