Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان اور جرمن چانسلر کا رابطہ

ہر طرح کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب اور جرمنی نے ہر طرح کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔
 عرب نیوز نے سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے حوالے سے بتایا خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے میں حال ہی میں فرانس اور آسٹریا میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی سعودی عرب کی طرف سے سخت مذمت کی توثیق کی ہے۔
یاد رہے کہ جنوبی فرانس کے شہر نائس میں 29 اکتوبر کو چرچ کے باہر چاقو کے حملے میں تین افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں مسلح افراد نے شہر کے متعدد مقامات پر فائرنگ کی تھی جس میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
شاہ سلمان نے گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے اس کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ’ اظہار رائے کی آزادی ایک اہم اخلاقی قدر ہے جو لوگوں کے درمیان احترام اور بقائے باہمی کو فروغ دیتی ہے لیکن یہ نفرت پھیلانے اور ثقافتی اور تہذیبی تصادم کا آلہ نہیں ہے‘۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’یہ اہم ہے کہ مذاہب اور تہذیبوں کے پیروکاروں کے درمیان مفاہمت کوفروغ دیں۔ رواداری اور اعتدال پسندی کی اقدار کو  پھیلایا جائے۔ ہر طرح ان طریقوں کو مسترد کیا جائے جو نفرت، تشدد اور انتہا پسندی کو پیدا کرتے ہیں‘۔
ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں رہنماوں نے باہمی تعلقات اور مختلف شعبوں میں ان کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے ساتھ آئندہ سالانہ جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کے لیے کی جانے والی تیاریوں کے سلسلے میں کوششوں کا جائزہ لیا۔
یادرہے کہ یکم دسمبر 2019 کو سعودی عرب نے جی ٹوئنٹی کی صدارت سنبھالی تھی اور وہ 21 اور 22 نومبر کو ریاض میں پندرہویں جی ٹو ئنٹی کی میزبانی کرنے والا ہے۔

 

شیئر: