Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کا جلسے ختم کرنے کا اعلان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے باعث ملک بھر میں جلسے جلوس ختم کر دیے گئے ہیں، پی ٹی آئی کا سنیچر کو ہونے والا جلسہ بھی نہیں ہو گا۔
پیر کو اسلام آباد میں کورونا کی صورت حال کے حوالے سے اجلاس کے بعد عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان انتخابی مہم کے بعد بھی کیسز بڑھے، دوسری لہر کے نتیجے میں کورونا کیسز میں چار گنا تک اضافہ ہوا۔
’اب تک چھ سات اموات ہو رہی تھیں اور اب 25 تک پہنچ گئی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ سب کو کہیں گے کہ وہ جلسے نہ کریں کیونکہ ان کی وجہ سے بہت تیزی سے وائرس پھیلتا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’پچھلی بار احتیاطی تدابیر کے باعث ہم بچ گئے تھے۔ اب پھر وہ وقت آ گیا ہے، عوام احتیاط کریں۔‘
وزیراعظم نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر احتیاط نہ کی گئی تو ہسپتال مریضوں سے بھر جائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جائے گا جس سے معیشت کو نقصان پہنچے، فیکرٹریز بند نہیں کی جا رہیں، تاہم عوام کو ایس او پیز کی پابندی کرنی چاہیے۔
عمران خان نے سکولوں کے حوالے سے کہا ان کو فی الوقت بند نہیں کیا جا رہا، مزید ایک ہفتے تک جائرہ لیا جائے گا
’اگر کیسز بڑھے تو سردیوں کی چھٹیاں بڑھا دی جائیں گی اور گرمیوں کی کم کر دی جائیں گی۔‘
شادی ہالز کے بارے میں انہوں نے کہا کہ تقاریب کھلی جگہوں پر ہوں گی کیونکہ بند مقامات پر وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، اسی طرح تقریب میں تین سو سے زائد افراد کے اجتماع کی اجازت نہیں ہو گی۔

’عوام کوشش کریں کہ تقاریب ان ڈور کے بجائے اوپن ایئر مقامات پر کریں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

’عوام کوشش کریں کہ تقاریب ان ڈور کے بجائے اوپن ایئر مقامات پر کریں۔‘
ریسٹورنٹس کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ ان کو بند تو نہیں کیا جا رہا تاہم عوام کوشش کریں کہ ان کے اندر زیادہ تعداد میں جمع نہ ہوں اور کھلے ہوٹلز کو استعمال کریں۔
وزیر اعظم نے عوام کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کورونا سے بچاؤ کی سب سے بنیادی چیز ماسک ہے اس لیے سب باہر نکلتے وقت ماسک پہنیں۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ’چونکہ مرض رش کی وجہ سے پھیلتا ہے اس لیے رش نہ کیا جائے۔‘
’پاکستان دنیا کا واحد ملک تھا جس نے رمضان میں بھی مساجد بند نہیں کیں، علما اور عوام کے تعاون کے باعث وہاں سے مرض نہیں پھیلا۔‘
وزیراعظم نے ایک بار پھر عوام پر زور دیتے ہوئے کہا اب پھر سے وہی وقت ہے کہ پچھلی بار کی طرح سب احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی (این سی سی) کے اجلاس کے بعد این سی سی کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مندجہ ذیل نکات پر اتفاق کیا گیا ہے۔
بڑے اجتماعات پر پابندی
بیان کے مطابق اجلاس میں 300 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے سیاسی جلسے بھی ختم کر دیے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے بھی خیبر پختونخوا میں ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسے کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کے حوالے سے اگلے ہفتے فیصلہ ہوگا (فوٹو: اے ایف پی)

شادی ہالوں کے اندر تقریب پر پابندی
شادی ہالوں کے اندر تقریبات پر پابندی لگا دی گئی اور صرف اوپن ایئر میں تقریب کی اجازت ہو گی جس میں 300 سے زیادہ افراد شرکت نہیں کر سکیں گے۔
ریسٹورینٹس
فی الحال ریسٹورینٹس کے اندر کھانے کی اجازت ہے لیکن ایک ہفتے بعد اس کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس دوران لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ یا تو کھانا گھر لے جائیں یا پھر ریسٹورنٹ کے باہر بیٹھ کر کھانا کھائیں۔
تعلیمی ادارے
سکولوں میں سردیوں کی چھٹیاں پہلے دینے یا انہیں بڑھانے کے حوالے سے فیصلہ ایک ہفتے کے بعد وفاقی وزارت تعلیم اور متعلقہ صوبائی محکموں کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
ماسک کی پابندی
اس بات کو دہرایا گیا ہے کہ بند اور رش والی جگہوں پر ماسک پہننا ضروری ہوگا اور مقامی حکام اس پر عملدرآمد کروائیں گے۔

شیئر: