Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج و عودہ ویزے کی خلاف ورزی پر دوبارہ واپسی کیسے؟

خروج وعودہ کی خلاف ورزی پر 3 برس کےلیے بلیک لسٹ کیا جاتا ہے۔ ( فوٹو سوشل میڈیا) 
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ کورونا کے نئے کیسز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ اسی تناظر میں بین الاقوامی پروازوں کی بحالی بھی مرحلہ وار جاری ہے۔ 
موجودہ صورت حال کے حوالے سے قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل سے متعلق مزید سوالات بھیجے ہیں جن کے جوابات ذیل میں دیے جا رہے ہیں۔
احمد علی مرزا نے سوال کیا ہے میرے یہاں بچے کی ولادت ہوئی۔ برتھ سرٹیفکیٹ جاری کرایا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ میں اہل خانہ کو مستقل طور پر پاکستان بھیجنا چاہتا ہوں۔ نومولود کا خروج نہائی کس طرح لگانا ہو گا؟ 
جواب۔ محکمہ پاسپورٹ ’ جوازات ‘ کے قانون کے مطابق مملکت میں مقیم کسی بھی شخص کا فائنل ایگزٹ یا ری انٹری لگا نے کے لیے کارآمد اقامہ ہونا ضروری ہے۔ 
جب تک اقامہ نہیں ہو گا خروج نہائی یا ’خروج وعودہ ‘ نہیں لگایا جاسکتا اس لیے اگر اہلیہ کے اقامے میں مدت باقی ہے تو بچے کا اقامہ بنوائیں جس کے لیے پاسپورٹ پہلے بنانا ہو گا۔ 
پاسپورٹ کے بعد اقامہ بنانے کی کارروائی کی جائے۔ یاد رہے اقامہ بنانے کے لیے آپ کو فیملی فیس بھی ادا کرنا ہو گی۔ 
نومولود کےلیے فیملی فیس اسی حساب سے وصول کی جائے گی جو مقررہ ہے یعنی جولائی 2020 کے بعد سے ہر ماہ 400 ریال۔ فیملی فیس ادا کرنے کے بعد نومولود کا اقامہ جاری کرائیں بعدازاں جب چاہئیں خروج نہائی یا خروج وعودہ ویزہ حاصل کرسکتے ہیں۔ 
گلزار علی کا سوال ہے میں سائق خاص کے ویزے پر ہوں ۔کیا یہ ممکن ہے کہ انفرادی ویزے سے  کمپنی کے ویزے پراپنا اقامہ تبدیل کراسکوں؟ 

Caption

جواب۔ قانونی طور پر انفرادی ویزے پر آنے والے کارکن ’گھریلو‘ ورکرز کہلاتے ہیں۔ گھریلو کارکنوں کے اقامہ کی سالانہ فیس 650 ریال ہوتی ہے جبکہ ان پر لیبر آفیس کے اخراجات نہیں ہوتے۔ 
آپ کیونکہ سائق خاص ’ فیملی ڈرائیور‘ کے ویزے پرآئے ہیں۔ اس لیے قانونی طور پر اس ویزے کو پیشہ ورانہ کیٹیگری میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔  
صالح امین نے پوچھا ہے اہلیہ کو خروج وعودہ پر پاکستان بھیجا تھا۔ اب خروج وعودہ تو ایکسپائر ہو چکا ہے مگر اقامہ فروری 2021 تک باقی ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے اگر میں انہیں واپس نہ بلاؤں تو کیا وہ خروج وعودہ کے قانون کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوں گی یعنی ان پر وہ پابندی عائد ہو گی۔ کیا انہیں بعد میں دوسرے ویزے پر بلایا جاسکتا ہے؟ 
جواب۔جوازات کے قانون کے مطابق خروج وعودہ پر جاکر واپس نہ آنے پر مملکت میں تین برس کےلیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے۔  

سائق خاص ویزے کو پیشہ ورانہ کیٹیگری میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ (فوٹو ایس پی اے) 

بلیک لسٹ کی مدت ویزہ کی تاریخ ختم ہونے کے بعد سے شمار کی جاتی ہے اس دوران خلاف ورزی کے مرتکب افراد اگر مقررہ مدت کے دوران آنا چاہیں تو وہ صرف اپنے سابق کفیل کے ویزے پر ہی مملکت آسکتے ہیں۔ 
مذکورہ قانون صرف کارکنوں کےلیے ہے ’تابعین‘ (زیر کفالت اہل خانہ ) اس قانون سے مستثنی ہیں۔
مذکورہ قانون کافی عرصہ قبل فیملیز پر بھی لاگو ہوتا تھا تاہم کچھ عرصہ قبل فیملیز کو اس سے مستثنی قرار دے دیا گیا ہے کیونکہ غیر ملکی کے اہل خانہ مملکت میں کسی قسم کا کام نہیں کر سکتے ان کے اقاموں پریہ تحریر درج ہوتی ہے کہ ’پیسے یا بغیر پیسے کام نہیں کر سکتے‘ ۔ 
غیر ملکیوں کے زیر کفالت جنہیں عربی میں ’تابعین ‘ کہا جاتا ہے پر خروج و عودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ نہیں ہوتی وہ جب چاہئیں دوبارہ مملکت آسکتے ہیں۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: