Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودى عرب میں جديد سماجى تحفظ كا نظام

سعودی کابینہ نے نئے سوشل سکیورٹی سسٹم کی منظوری کے بعد فیصلے کی تفصیلات بتائی ہیں جس میں یہ بھی شامل تھا کہ موجودہ سکیورٹی سسٹم اہل رجسٹرڈ مستفید افراد پر اس وقت لاگو ہوتا رہے گا جب تک نیا نظام نافذ العمل نہ ہو جائے  جس کی مدت دو سال سے زیادہ نہیں ہوگی۔
اخبار 24 کے مطابق فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزارت انسانی وسائل اور سماجی ترقی، دو سالوں کے دوران  نئے نظام کو نافذ کرنے کے لیے جامع منصوبہ مرتب کرتے ہوئے اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔ 
جس کے تحت سماجی، مالی اور معاشی امور کو مدنظر رکھتے ہوئے مرحلہ وار مستحق افراد اور خاندانوں کی رجسٹریشن کی جائے۔  .
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت انسانی وسائل ، محکمہ شماریات اور دیگر اداروں کے اشتراک و تعاون سے سوشل سیکیورٹی کے لیے مستحق افراد کے حوالے سے اپنی سفارشات کے ساتھ  جامع رپورٹ مرتب کرے۔  
متعلقہ حکام کے ساتھ رابطہ کرے گی تاکہ اعداد و شمار کو جمع کرنے کے لیے ایک فیلڈ سروے کرایا جا سکے اور معاشرتی تحفظ کے اہداف کی تشخیص اور نشاندہی کے لیے وقتاً فوقتاً تحقیقی مواد تیار کی جائیں۔
وزارت انسانی وسائل کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ معاشرتی تحفظ سے متعلق اعداد و شمار متعلقہ سرکاری ایجنسیوں، نجی اداروں، این جی اوز اور ویلفیئراداروں کو فراہم کی جائیں تاکہ  وہاں سے مزید امداد حاصل کرنے میں سہولت ہو، بشرطیکہ یہ ادارے اعداد و شمار کے تحفظ سے متعلق ضوابط پر عمل پیرا ہوں اور مکمل پرائیویسی کا خیال رکھیں۔

جس کے تحت سماجی، مالی اور معاشی امور کو مدنظر رکھتے ہوئے مرحلہ وار مستحق افراد اور خاندانوں کی رجسٹریشن کی جائے: فوٹو فری پکس

نوٹیفیکیشن کے مطابق نئے نظام کا مقصد معاشرے میں غربت کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے ضروری وسائل مہیا کرتے ہوئے کم سے کم اتنی آمدنی کو یقینی بنانا ہے جو ضرورتمندوں کومعاشرتی تحفظ فراہم کرتےہوئے ان کی  بنیادی ضروریات کو پورا کرے۔
سوشل سیکیورٹی سسٹم کا بنیادی مقصد ضرورت مند اور مستحق افراد کو معاشرے کا مفید فرد بنانا ہے جس کےلیے مختلف تربیتی پروگرامز کا انعقاد بھی شامل ہے جس کے ذریعے ان افراد کے اندرپوشیدہ صلاحیتیوں کو ابھارتے ہوئے انہیں معاشرے میں فعال رکن بنانا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر وہ دوسروں کی مدد کے اہل ہوں۔
    طریقہ کار :
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ پنشن کی درخواستیں وزارت انسانی وسائل اور سماجی ترقی میں ایک مجاز اتھارٹی کو پیش کی جائیں گی۔
بشمول ضروری اعداد و شمار اور دستاویزات جن میں پنشن کی درخواست کی حمایت ہو اور ضابطے میں درخواست، ڈیٹا، شرائط، دستاویزات پیش کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت کی گئی ہے۔
   میکانزم:
پنشن کے حقدار مندرجہ ذیل شرائط کو پورا کرنے والے ہوں گے :
  1. سعودی نیشنل ہو جو قواعد و ضوابط کے ذریعہ طے شدہ اصول کے مطابق مستقل طور پر سعودی عرب میں مقیم ہے
  2.  آمدنی نہایت کم ہو پینشن سے
  3. قوانین کے مطابق دولت کے مالک ہونے اور استعمال کرنے کے معیار کو پورا کرنا
  4. قوانین کے مطابق ، صحت ، تعلیم اور کمیونٹی سروس سے متعلق وزارت کی ضروریات کو پورا کرنے کا عہد کرنا
  مستثنیات:
  1. غیر سعودی عورت جس نے سعودی مرد سے شادی کی
  2. بیوہ یا طلاق یافتہ عورت جو سعودی نہیں ہے اور سعودی بچے ہیں
  3. سعودی طلاق یافتہ خاتون کے بچے جس نے غیر سعودی سے شادی کی
  4. معذور افراد، یتیم، بیوہ اور یتیم بچے جن کے پاس موبلٹی کارڈ موجود ہے
پنشن ادائیگی کو روکنا 

سوشل سیکیورٹی سسٹم کا بنیادی مقصد ضرورت مند اور مستحق افراد کو معاشرے کا مفید فرد بنانا ہے جس کےلیے مختلف تربیتی پروگرامز کا انعقاد بھی شامل ہے: فوٹو اے ایف پی

اگر ایک شرط بھی نہ پائی جائے 
  1.   اگر  ثابت ہوجائے کہ  فراہم کردہ ڈیٹا غلط بیانی پر مبنی ہے
  2. اگر درخواست گزار اپنے بارے میں درکار معلومات جو کہ وزارت کی جانب سے طلب کی گئی ہوں انہیں متعلقہ شعبے کو ارسال کرنے میں 30 دن سے زیادہ تاخیر کرے ۔
  3.    اگر یہ ثابت ہو جائے کہ اہل فائدہ اٹھانے والے نے اپنی اہلیت کے منصوبے پر عمل نہیں کیا
  4. اگر وزارت کی تفتیشی کمیٹی میں یہ بات ثابت ہوجائے کہ درخواست گزار جو سوشل سیکیورٹی فنڈ سے مستفیض ہو رہا ہے اور وہ تلاشی روزگار کے حوالے سے سنجیدہ نہیں یا اس نے وزارت کی جانب سے لانچ کیے گئےروزگار پروپرگرام میں خود کو رجسٹر نہیں کرایا۔
  5. اگر  مستفیض مستقل طور پرامدادی فلاحی مرکز یاعلاج معالجے کے لیے قائم ادارے میں سکونت پذیر ہے۔
  6. اگر فائدہ اٹھانے والا پنشن سے دست بردار ہوجاتا ہے۔
  7.  وفات پانے پر۔
جرمانہ 
 وہ شخص جسے پوری فیملی کے حساب سے سوشل سیکیورٹی فنڈ ادا کیا جاتا ہے اوروہ اپنے اہل خانہ پر خرچ نہیں کرتا اس پر زیادہ سے زیادہ  5 ہزار ریالجرمانہ ، تین ماہ کی قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکتی ہیں۔
  ایسے افراد جو مستحق نہ ہونے پر بھی سوشل  سکیورٹی سے  اپنے نام فنڈ جاری کرائیں اوران پرزیادہ سے زیادہ 10 ہزار ریال تک جرمانہ یا ایک سال قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جائے گی۔
 

شیئر: