Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جواد ظریف کسی بھی منفی واقعے میں سعودی عرب کو ملوث کرنے کے لیے بے چین‘

سعودی عرب کسی بھی حالت میں کسی کی جان لینے کی حمایت نہیں کرتا اور نہ ہی یہ مملکت کی پالیسی ہے: عادل الجبیر
سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ’ یسا لگتا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف مایوسی کا شکار ہو چکے ہیں، اسی وجہ سے وہ ایران میں رونما ہونے والے کسی بھی منفی واقعے میں مملکت کو ملوث کرنے کے لیے بے چین  ہیں۔‘
وزیر مملکت برائے امور خارجہ نے منگل کی شب ٹوئٹ کی جس میں کہا گیا تھا ’اگر ایران میں طوفان یا زلزلے آ جائیں تو وہ اس کا ذمہ دار بھی سعودی عرب کو قرار نہ دے دیں‘۔
سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ نے اپنے ٹوئٹ میں مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ’سعودی عرب کسی بھی حالت میں کسی کی جان لینے کی حمایت نہیں کرتا اور نہ ہی یہ مملکت کی پالیسی ہے۔،
’اس کے برعکس 1979 میں خمینی انقلاب کے بعد وجود میں آنے والی ایرانی حکومت کا یہ امتیاز رہا ہے۔ وہ دنیا بھر میں قتل اور اغوا کے حوالے سے جانے جاتے ہیں‘۔
انہو ں نے مزید کہا ’اس بارے میں ہم سے پوچھیں ،دیگر ممالک بھی اس کی گواہی دیں گے۔ کیونکہ ہم نے ایرانی دہشت گردی کے ہاتھوں اپنے متعدد شہریوں کو کھویا ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر کا یہ بیان ایک ایسے وقت آیا ہے جب چند دن پہلے ایران کے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کو تہران کے قریب ایک حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ 
سائنس دان، جن پر اسرائیل اور مغرب نے الزام لگایا کہ انہوں نے سنہ 2000 کی دہائی کے اوائل میں ایک فوجی جوہری پروگرام کی قیادت کی تھی جسے 2003 میں روک دیا تھا تاہم اسرائیل اور امریکہ کا موقف ہے کہ ایران اس پروگرام کو خفیہ طور پر بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

شیئر: