Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فخری زادہ کو ایک ’پیچیدہ آپریشن‘ میں قتل کیا گیا: ایران

گذشتہ ہفتے ایران کے نیوکلیئر سائنس دان محسن فخری زادہ قتل کیا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ سائنسدان محسن فخری زادہ کو ایک نئی قسم کے ’پیچیدہ آپریشن‘ میں قتل کیا گیا ہے۔
ایران نے محسن فخری زادہ کے قتل کا الزام اسرائیل اور ایک جلاوطن اپوزیشن گروپ پر لگایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایران کے سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری ریئر ایڈمرل علی شامخانی نے ریاستی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ’آپریشن بہت زیادہ پیچیدہ تھا۔ اس میں بجلی کے آلات استعمال کیے گئے اور جائے وقوع پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’صیہونی حکومت اور موساد کے ساتھ مجاہدین خلق ایران ’یقینی‘ طور پر اس میں ملوث تھا۔‘
صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران اس کا بدلہ ’مقررہ وقت‘ میں لے گا اور کسی ’جال‘ میں نہیں پھنسے گا۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ فخری زادہ ایران کے ملٹری نیوکلیئر پروگرام کے سربراہ تھے جس کی موجودگی کی تردید ایران نے کی ہے۔
ایران کی جوہری سرگرمیوں سے منسلک ہونے کی وجہ سے واشنگٹن نے 2008 میں محسن فخری زادہ پر پابندیاں لگائی تھیں۔

واشنگٹن نے 2008 میں محسن فخری زادہ پر پابندیاں لگائی تھی (فوٹو: اے ایف پی)

ایرانی وزارت دفاع کے مطابق ان کی نماز جنازہ میں سنیئر فوجی کمانڈرز اور اہل خانہ شرکت کریں گے۔
اسرائیل نے فخری زادہ کے قتل پر باضابطہ طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں ایران کے جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کی تھی۔ یہ معاہدہ سابق صدر باراک اوباما کے دور میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پایا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کے بعد زیادہ سے زیادہ دباؤ رکھنے کی مہم کے تحت ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے اشارہ دیا ہے کہ ان کی انتظامیہ اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہو سکتی ہے تاہم نیوکلیئر سائسندان کے قتل نے ایرانی قدامت پسندوں میں اس معاہدے کی مخالفت کو بحال کر دیا ہے۔
ایران کے ایکسپیڈینسی کونسل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ’جوہری پھیلاؤ کے معاہدے پر ’ایران‘ کے دوبارہ غور نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں۔

ایران نے سائنسدان کی ہلاکت کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر نے کہا ہے کہ ایران اپنے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کی ہلاکت کا ’نپا تلا اور فیصلہ کن‘ جواب دے گا۔
اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے مطابق فخری زادہ کی ہلاکت کا تعلق صاف طور پر بائیڈن کے اقتدار میں آنے سے تھا۔
متحدہ عرب امارات جس کے ستمبر میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر آئے، نے ایرانی سائنسدان کے قتل کی مذمت کی ہے۔
ایران قدامت پرست اخبار کیھان نے کہا ہے اگر یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس ہلاکت کے پیچھے اسرائیل ہے تو اس اسرائیل پر حملے کیے جائیں۔
دوسری جانب ایران کی پارلیمان نے کہا ہے انٹرنیشنل اٹامک اینرجی کے انسپکٹرز کو جوہری مقامات پر جانے سے روکا جائے۔

شیئر: