Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کورونا وائرس کی ویکسین گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے‘

یورپ اور امریکہ نے فی الحال ویکسین کی منظوری نہیں دی۔ فوٹو اے ایف پی
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی ویکسین سے متعلق سائنسی دعووں کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کے نتائج ممکنہ طور پر ’گیم چینجر‘ ثابت ہو سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز  کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر برائے یورپ نے کہا ہے کہ ویکسین کے ذریعے موجودہ حالات میں خاطر خواہ تبدیلی آنے کا امکان ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر ہانس کلیوج نے جمعرات کو بریفنگ کے دوران ویکسین سے متعلق سائنسدانوں کے دعووں کو حیران کن قرار دیا ہے۔
ڈاکٹر ہانس کلیوج کا کہنا تھا کہ ابتدائی مراحل میں ویکسین کی سپلائی انتہائی محدود ہونے کے باعث ممالک کو اپنی ترجیحات طے کرنا ہوں گی۔ 
انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے اتفاق رائے کے مطابق عمر رسیدہ افراد اور طبی عملے کے علاوہ پیچیدہ امراض کا شکار افراد کو سب سے پہلے ویکسین لگنی چاہیے۔
واضح رہے کہ برطانیہ نے امریکی دواساز کمپنی فائزر کی جانب سے تیار کی جانے والی کورونا ویکسین استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس پیشرفت کے بعد برطانیہ ویکیسن استعمال کرنے کی اجازت دینے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ 
برطانیہ کی جانب سے پہلے ہی چار کروڑ خوراکوں کا آرڈر دیا جا چکا ہے جو دو کروڑ آبادی کو فی کس دو خوراکیں مہیا کرنے کے لیے کافی ہے۔
تاہم امریکہ اور یورپ نے فائزر کمپنی کی ویکسین کے استعمال کی فی الحال منظوری نہیں دی۔
عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ روز بدھ کو کہا تھا کہ وہ فائزر اور موڈرنا کی ویکسین کے حوالے سے ملنے والے ڈیٹا کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ ایمرجنسی کے دوران اس ویکسین کا استعمال ممکن بنایا جا سکے۔

شیئر: