Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اگر میں ڈان ہوتی تو 72 ملکوں کی پولیس میرے پیچھے ہوتی‘

’مجھے نشانہ بنائیں اور میڈیا کے پسندیدہ بن جائیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے کہا ہے کہ وہ ملک میں سب سے بڑا ہدف ہیں اور انہیں نشانہ بنانے والوں کو فلم مافیا کی جانب سے بہت سے ایوارڈز اور رولز  دیے جائیں گے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق کنگا رناوت سے سوشل میڈیا پر ایک سوال پوچھا گیا کہ کچھ خاص لوگ کسانوں کے بارے میں ٹویٹ کرنے پر ان کے خلاف کیوں ہو رہے ہیں؟
 انہوں نے ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’آپ کیا کہہ رہے ہیں؟ میں اس وقت ملک میں سب سے بڑا ہدف ہوں، مجھے نشانہ بنائیں اور میڈیا کے پسندیدہ بن جائیں، فلم مافیا آپ کو رول آفر کرے گی، آپ کو فلموں میں کام ملے گا، فلم فیئر ایوارڈ ملے گا اور شیو سینا کے ٹکٹ سمیت سب کچھ ملے گا۔ اگر میں ڈان ہوتی تو 72 ملکوں کی پولیس میرے پیچھے ہوتی۔‘
خیال رہے کسانوں کے احتجاج کے حوالے سے ٹویٹ پر کنگنا کو بالی وڈ کے پنجابی اداکاروں بشمول دلجیت دوسانج، ریچا چڈھا، سوارا بھاسکر، ایمی ورک کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
کنگنا نے دلجیت کو بالی وڈ اداکار و ہدایت کار کرن جوہر کا ’پالتو‘ قرار دے دیا تھا۔
کنگنا رناوت نے حال ہی میں شاہین باغ کے مظاہرے میں شامل ہونے والی 82 سالہ بلقیس بانو کے ساتھ ایک بزرگ دادی کی تصویر شیئر کر کے یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ 100 روپے کے لیے ہر احتجاج میں شامل ہو جاتی ہیں۔
کنگنا کے ٹویٹ پر میکا سنگھ نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں ایکٹنگ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
سنیچر کو میکا سنگھ نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’میں اپنے تمام پنجابی بھائیوں سے کہتا ہوں کہ وہ شانت ہو جائیں۔ ہم یہاں صرف کنگنا کو ڈسکس کرنے کے لیے نہیں۔ میرا کنگنا سے کوئی ذاتی ایشو نہیں ہے، انہوں نے ایک غلطی کی اور انہیں اس کے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔ گوکہ انہوں نے معذرت نہیں کی تاہم انہوں نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کردی ہے۔‘

شیئر: