Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صنعتی شعبے میں سعودی خواتین کی تعداد میں 120 فیصد اضافہ

خواتین سرمایہ کاروں کو مزید مراعات دی جائیں گی(فوٹو، ٹوئٹر)
مملکت کے صنعتی شعبے میں سعودی خواتین کارکنوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
 مختلف صنعتوں میں کام کرنے والی سعودی خواتین کی تعداد میں 120 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سال رواں کے دوران خواتین ورکرز  کی تعداد 17 ہزار سے تجاوز کرگئی۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق 2018 کے آخر تک سعودی عرب کے مختلف صنعتی شعبوں میں کام کرنے والی سعودی خواتین کی تعداد سات ہزار 860 تھی ۔

 صنعتی شعبے میں کام کرنے والی خواتین کی تعداد 17 ہزار سے بڑھ گئی(فوٹو، ٹوئٹر)

’سعودی اتھارٹی برائے انڈسٹیریل سٹیز اینڈ ٹیکنالوجی زون‘ (مدن) کے کے ڈائریکٹر جنرل انجینئرخالد السالم کا کہنا تھا کہ ’صنعتی شعبے میں سعودی خواتین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ خوش آئند ہے جو مملکت کے ویژن 2030 کے مقررہ اہداف میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’صنعت سے منسلک خواتین 2020‘ کے عنوان سے دو روزہ آن لائن سیمینار منعقد کیاجائے گا جو 20 اور 21 دسمبر کو ہو گا۔ سیمینار میں صنعتی شعبے میں خواتین کو فراہم کی جانے والی مراعات اور’مدن‘ کی جانب سے آئندہ کی منصوبہ بندی کے بارے میں تفصیلی طور پر شرکا کو آگاہ کیاجائے گا۔
ڈائریکٹرجنرل نے مزید بتایا کہ اتھارٹی کی جانب سے صنعتی شعبے میں سعودی خواتین کو خوش آمدید کہنے کےلیے جامع منصوبے مرتب کیے گئے ہیں جس کے تحت اس شعبے میں آنے والی سعودی خواتین کو بہترین مراعات دی جاتی ہیں ، خواہ وہ کارکن ہوں یا سرمایہ کار‘۔
انہوں نے مزید بتایاکہ ’مدن ‘ نے صنعتی شعبے کو خواتین کے لیے مزید پرکشش بنانے کےلیے کافی مراعات دی ہیں تاکہ وہ اس شعبے میں سرمایہ کاری کریں۔
صنعتوں میں کام کرنے والی خواتین کے لے بھی ماحول کو صاف ستھرا بنایا گیا ہے تاکہ وہاں کام کرنے والی خواتین مکمل یکسوئی سے محنت کرسکیں ۔

صنعتی زون میں کام کرنے والی خواتین کو مکمل تحفظ دیا گیا(فوٹو، ٹوئٹر)

ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا ’آئندہ برس 2021 کے لیے ’مدن‘ کی جانب سے صنعتی شعبے میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں جس کا مقصد اس شعبے میں مزید سعودی سرمایہ کار خواتین کو شامل کرانا ہے۔ شعبے میں سرمایہ کاری کرنےوالی خواتین کو آسان شرائط پر قرض بھی دیئے جائیں گے جس سے وہ انڈسٹری قائم کرسکیں گی۔

شیئر: