Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین کسانوں کے احتجاج میں شدت، 14 دسمبر سے بھوک ہڑتال

نریندر مودی کے مطابق اصلاحات کا مقصد کسانوں کو خوشحال بنانا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ زرعی اصلاحات سے کسانوں کو ’خوشحالی‘ ملے گی، دوسری جانب کسانوں کا احتجاج شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور حکومت نے دارالحکومت دہلی کی سرحدوں پر سکیورٹی بڑھا دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنیچر کو نریندر مودی نے دہلی میں انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اجلاس میں کہا کہ ’اصلاحات سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا جس سے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت کی طرف سے کی جانے والی اصلاحات کا مقصد کسانوں کو خوشحال بنانا ہے، پرائیویٹ سیکٹر اس سلسلے میں ملک میں زراعت کے شعبے کو بہتر کرنے  میں مدد کرے گا۔‘
نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق کسان تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ ان کے رہنما 14 دسمبر سے دہلی سے ملحقہ سنگھو بارڈر پر بھوک ہڑتال کریں گے۔

 

دو ہفتوں سے زیادہ عرصے سے ہزاروں کی تعداد میں احتجاج کرنے والے کسانوں کا ماننا ہے کہ نئے قانون سے انڈیا میں روایتی منڈیوں کی تباہی ہو گی، حکومت طے شدہ قیمت پر چاول اور گندم نہیں خریدے گی، اور پرائیویٹ سیکٹر کے رحم و کرم پر ہوں گے۔
روئٹرز کے مطابق کم از کم 30 کسان تنظیمیں ان قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ان قوانین کو واپس لیا جائے، اور اب تک کسان تنظیموں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک ڈیڈ لاک موجود ہے۔
 نریندر مودی کی یقین دہانی کے باوجود کسان ہمسایہ ریاستوں کے ذریعے دہلی میں احتجاج کے لیے داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق کسانوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے احتجاج میں شدت لے کر آ رہے ہیں اور دہلی، جے پور ہائی وے سمیت جمنا ایکسپریس وے کو بند کر رہے ہیں۔

دہلی پولیس نے دہلی کی مختلف سرحدوں پر سکیورٹی اہکاروں کی تعداد بڑھا دی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری طرف دہلی پولیس نے دہلی کی مختلف سرحدوں پر سکیورٹی اہکاروں کی تعداد بڑھا دی ہے۔  
کسانوں کے اس احتجاج کو انڈیا میں 15 سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر بھی کسانوں کی حمایت کی گئی ہے۔
گذشتہ ہفتے انڈیا میں زرعی اصلاحات کے خلاف سراپا احتجاج کسانوں کے حق میں لندن میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔
اس سے قبل برطانیہ میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 36 اراکان پارلیمان نے انڈیا میں زرعی اصلاحات کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ سے یہ معاملہ انڈین وزیراعظم کے ساتھ اٹھانے پر زور دیا۔

کنیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کسانوں کے حق میں بیان دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریب سے خطاب میں جسٹن ٹروڈو نے کسانوں کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ احتجاج کسانوں کا حق ہے اور کینیڈا ہمیشہ اپنے حق کے لیے پرامن احتجاج کرنے والوں کا دفاع کرے گا۔
انڈیا نے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے احتجاج کرنے والے انڈین کسانوں کے حق میں بیان پر کینیڈین ہائی کمشنر کو طلب کیا تھا، تاہم کینیڈین وزیراعظم نے کسانوں کی حمایت جاری رکھنے کا عندیہ دیا تھا۔

شیئر: