Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تعمیراتی کاموں کے لیے رجسٹرڈ کنٹریکٹرز کی شرط

رجسٹرڈ کنٹریکٹرکے قانون سے فریقین کے حقوق کا تحفظ ہوگا (فوٹو: ٹوئٹر)
 سعودی کنٹریکٹنگ  کونسل کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ نئے سال سے کسی بھی مکان کی تعمیرکے لیے این او سی اس وقت تک جاری نہیں کیا جائے گا جب تک کونسل میں رجسٹرڈ ٹھیکیدار سے مکان کی تعمیر کا کنٹریکٹ نہ کرلیا جائے۔
 ویب نیوز ’اخبار 24 ‘ نے سعودی کونسل برائے تعمیرات کے سیکرٹری جنرل انجینئر آل سوید کے حوالے سے مزید کہا کہ مکان یا عمارت وغیرہ کی تعمیر کو کونسل میں رجسٹرڈ کنٹریکٹر سے مشروط کردیا گیا ہے۔ پابندی کا مقصد فریقین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔
کونسل میں رجسٹرڈ ٹھیکیدار ہی اس امر کا پابند ہوگا کہ وہ تعمیراتی کام کی 10 سال کی گارنٹی دے۔ اس عرصے میں کسی بھی خرابی کی صورت میں ذمہ دار ٹھیکیدار ہوگا۔

تعمیر میں نقص ہونے کی صورت میں کنٹریکٹر سے ہرجانہ وصول کیا جائے گا (فوٹو: ٹوئٹر)

آل سوید نے مزید کہا کہ تعمیر میں کسی بھی نقص ظاہر ہونے کی صورت میں عمارت کے مالک کا حق ہوگا کہ وہ اس پر ہرجانہ طلب کرے۔
یاد رہے کہ غیر رجسٹرڈ ٹھیکیدار سے تعمیر کرانے کی صورت میں تعمیرات میں فنی خرابی پر ہرجانے کے لیے مالکان کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
ان مسائل کے حل کے لیے کونسل نے رجسٹرڈ کنٹریکٹرز کی شرط عائد کی ہے تاکہ تعمیرات میں نقص سامنے آنے پر رجسٹرڈ ٹھیکیداروں سے ہرجانہ وصول کیا جاسکے۔
دوسری جانب ٹھیکیداروں کے بھی تحفظات تھے جن میں کہا گیا تھا کہ انہیں کام کرنے کی رقم وقت پر نہیں ملتی جس کی وجہ سے انہیں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
اس ضمن میں کنٹریکٹرز کا کہنا ہے کہ اس قانون سے دو طرفہ حقوق کا تحفظ ہوگا اور جہاں غیر معیاری کام کا خاتمہ ہوگا وہاں ٹھیکیداروں کے حقوق بھی محفوظ ہوں گے۔

شیئر: