Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی پروازوں کی معطلی لیکن ’پاکستانی مسافر پریشان نہ ہوں‘

سعودی عرب نے داخلے کے تمام زمینی اور سمندری راستے بند کر دیے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
سعودی عرب کی بین الاقوامی پروازوں پر عارضی پابندی کے باعث پاکستان سے جانے والے ملازمین اور عمرہ زائرین تذبذب کا شکار ہیں، تاہم متاثرہ افراد کو ٹکٹ کی منتقلی یا رقوم کی واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بین الاقوامی پروازوں پر عارضی پابندی کورونا وائرس کی نئی شکل کے سامنے آنے کے بعد لگائی گئی ہے۔ علاوہ ازیں، سعودی عرب میں داخلے کے تمام زمینی اور سمندری راستے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ 
اتوار کی رات کو فیصلہ آنے کے بعد سے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز سمیت تمام ایئر لائنز نے سعودی عرب کے لیے پروازیں منسوخ کر دی تھیں۔
جن افراد نے نوکری، اقامہ یا ایگزٹ ری انٹری ویزے کی غرض سے جانا تھا، ان کا اس پابندی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے کا اندیشہ ہے، بالخصوص وہ افراد جن کی مدت میعاد ختم ہو رہی تھی۔
البتہ جدہ میں ٹریول سروسز سے وابستہ پاکستانی زوہیر ملک نے اردو نیوز کو بتایا کہ حکومت وزارتِ داخلہ کے سافٹ ویئر میں ایڈجسٹمنٹ کر کے ان تمام مسافروں پر جرمانہ نہیں لگاتی جو اس پابندی سے متاثر ہوئے ہوں۔
زوہیر ملک کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے باعث سفری پابندی کی وجہ سے ان کے کئی احباب بروقت واپس نہیں آسکے تھے تاہم سعودی حکومت نے خود ہی ان کی مدت میعاد میں توسیع کردی تھی۔  
انہوں نے مزید بتایا کہ اقامہ میں توسیع کے لیے بھی انہیں حکومتی دفاتر جانا نہیں پڑا، بلکہ بنا کسی فیس کی ادائیگی کے حکومت نے خود ہی اقامہ کی میعاد میں آن لائن درخواست پر ہی توسیع کردی۔

متاثرہ افراد کے ٹکٹ منتقل یا رقم واپس کی جا رہی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

دوسری جانب وہ تمام مسافر جو پاکستان سے سعودی عرب جانا چاہ رہے تھے، ان کے ٹکٹ یا تو کسی دوسری تاریخ کے لیے بک کر لیے جائیں گے یا انہیں رقوم کی ادائیگی کر دی جائے گی، جس کا آغاز کر دیا ہے۔
ٹریول ایڈوائزر ذیشان خانزادہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ مسافر دو طرح کے ٹکٹ خریدتے ہیں، ری فنڈیبل یا نان ری فنڈیبل، جو نسبتاً کم قیمت میں مل جاتے ہیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ری فنڈیبل ٹکٹوں میں تو ایسے موقعوں میں خود کار طریقے سے ہی مکمل رقم واپس ہو جاتی ہے، جبکہ نان ری فنڈیبل ٹکٹوں کے لیے ایئر لائن سے رابطہ کرنا پڑتا ہے اور یسے میں رقم کی واپسی یا ٹکٹ منتقلی کے لیے منسوخی کے اضافی پیسے ادا کرنے پڑتے ہیں۔
کراچی کی شہری شہلا فیروز نے اردو نیوز کو بتایا کہ انہیں دسمبر کے آخر میں مکہ جانا تھا، انہیں ٹریول ایجنٹ نے بتایا ہے کہ اگر پابندی ایک ہفتے تک ہی محدود رہی تو ان کی روانگی کی صورت نکل آئے گی، ورنہ پھر ٹکٹ ری فنڈ یا تبدیل کردیا جائے گا۔
شہلا فیروز نے واضح کیا کہ ٹکٹ کی رقم ضائع ہونے کا انہیں کوئی خدشہ نہیں اور انہیں امید ہے کہ جلد ہی وہ حجاز مقدس کا سفر کر سکیں گی۔
سعودی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں وضاحت کی ہے کہ فضائی پابندی ایک ہفتے کے لیے عائد کی گئی ہے تاہم اس میں ایک ہفتے کی مزید توسیع کی جا سکتی ہے- 

سعودی عرب نے فی الحال ایک ہفتے کے لیے سفری پابندی عائد کی ہے۔ فوٹو اے اہف پی

 سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے تفصیلی بیان میں بتایا گیا ہے کہ نئی قسم کی کورونا وائرس کی لہر مختلف ممالک میں بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے، اس وائرس سے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے وزارت صحت کی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے پابندی عائد کی گئی۔
کورونا کی یہ نئی قسم برطانیہ سمیت مختلف یورپی ممالک میں تیزی سے پھیل رہی ہے، اور دیگر ممالک نے برطانیہ سے عارضی طور پر سفری روابط منقطع کر دیے ہیں۔ 
واضح رہے کے سعودی حکومت کی جانب سے بیرون ممالک سے آئے ملازمین کو ایک پورٹل پر رجسٹر کیا گیا ہے جہاں ان کا تمام ریکارڈ موجود ہوتا ہے۔ کوئی بھی شخص اگر سعودی عرب سے باہر ہے اور ایسی کسی پابندی کے باعث واپس نہیں آسکتا، تو اس کا ریکارڈ خود سے اپ ڈیٹ ہوجاتا ہے اور اسے پریشانی نہیں اٹھانی پڑتی۔
رواں سال کے اوائل میں کورونا وبا کے باعث حج و عمرہ پر عارضی پابندی لگا دی گئی تھی، جسے رفتہ رفتہ ہٹایا جا رہا تھا اور اب چھوٹے چھوٹے گروپس میں لوگوں کو عمرہ کی اجازت دی جا رہی تھی۔
ٹریول ایجنٹس کا ماننا ہے کہ حالیہ پابندی سے عمرہ آپریشن خاصا متاثر ہوگا اور گمان یہ کیا جا رہا ہے یہ عارضی پابندی مزید طول پکڑے گی۔

شیئر: