Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بالآخر برطانیہ اور یورپی یونین نصف شب راہیں جُدا کرلیں گے

بریگزٹ کے بعد یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان آزاد نقل و حرکت بند ہو جائے گی (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد علیحدگی کا معاہدہ آج جمعرات کی نصف شب کو حقیقت بننے جا رہا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق برطانوی پارلیمان پر لگی تاریخی گھڑی بگ بین جب آج جمعرات کی رات 11 بجے گونجے گی تو یورپی یونین سے علیحدگی کا معاہدہ بھی اسی وقت نافذالعمل ہو جائے گا۔ اس وقت یورپ کے دیگر ممالک میں رات کے 12 بج رہے ہوں گے اور نئے سال کا آغاز ہو رہا ہوگا۔
جون 2016 کے ریفرنڈم کے بعد سے بریگزٹ کا معاہدہ برطانوی سیاست پر غالب رہا ہے۔
طویل مذاکرات کے بعد یورپی یونین اور برطانیہ نے بالآخر ایک نئے مستقبل کے آغاز کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بریگزٹ کے معاہدے کو ملکی تاریخ کی نئی شروعات قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ یورپی یونین کے ساتھ بطور ایک اتحادی نئے تعلق کا آغاز ہے۔
قانونی طور پر برطانیہ یورپی یونین سے رواں سال 31 جنوری کو علیحدہ ہو گیا تھا لیکن دونوں کے درمیان تجارتی معاہدہ نہ طے پانے کی وجہ سے بریگزٹ پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔
رواں ہفتے دونوں فریقین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا جانے کے بعد برطانیہ نے کرنسی، سرحدوں، قوانین، تجارت اور ماہی گیری کے لیے اپنے پانیوں کا قبضہ دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔

رواں ہفتے یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پایا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

جمعے کے روز سے بریگزٹ معاہدہ باقاعدہ نافذالعمل ہونے کے بعد یورپی یونین کے 27 ممالک اور برطانیہ کے درمیان 50 کروڑ افراد کی آزاد نقل و حرکت پر پابندی عائد ہو جائے گی۔
کئی دہائیوں کے بعد پہلی مرتبہ سرحدوں پر چیک پوسٹیں واپس لگا دی جائیں گی۔ دونوں فریقین کے درمیان آزاد تجارت کے معاہدے کے باوجود سرحدوں پر لمبی قطاریں اور اضافی کاغذی کارروائی کا امکان کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپی ممالک کو متحد کرنے کی غرض سے یورپی یونین قائم کی گئی تھی۔ تب سے برطانیہ یورپی اتحاد سے علیحدہ ہونے والا پہلا ملک ہے۔

شیئر: