Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں اور بچیوں سے برتاؤ: ’انڈہ صرف لڑکے کھا سکتے ہیں‘

ایک ٹوئٹر صارف کا کہنا ہے کہ لڑکی ہونے کی وجہ سے ان کو کم عیدی دی گئی (فوٹو: انسپلیش)
لڑکا یا لڑکی۔۔۔ یہ بحث عرصہ درازسے چلتی آرہی ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ہمارے معاشرے میں لڑکوں کو لڑکیوں پر فوقیت دی جاتی ہے جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ زمانہ بدل چکا ہے اور اب صنف نازک کے ساتھ بھی مساوی سلوک کیا جاتا ہے۔
ایسی ہی ایک بحث مائیکروبلا گنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس وقت شروع ہوئی جب ایک ٹوئٹر صارف صباح ملک نے صارفین سے سوال کیا کہ کیا آپ کو یاد ہے کہ وہ کون سا موقع تھا جب آپ کو یہ احساس دلایا گیا ہو کہ لڑکے اور لڑکی کو مختلف انداز سے ٹریٹ کیا جاتا ہے۔

اس سوال پر سوشل میڈیا صارفین کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا۔ کچھ صارفین کے مطابق آج کل لڑکیوں کے ساتھ زیادہ اچھا برتاؤ کیا جاتا ہے جبکہ کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ زمانے کی تیز رفتاری بھی لوگوں کی دقیانوسی سوچ کو تبدیل نہیں کر سکی۔
ٹوئٹر صارف در نجف کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھائیوں کی اکلوتی بہن ہیں لیکن ان کے والد نے کبھی لڑکے اور لڑکی میں فرق نہیں کیا اور سب کے ساتھ مساوی برتاؤ رکھا ہے۔

ایک اور ٹوئٹر صارف انعم زیب کا کہنا تھا کہ زندگی میں ایک ایسا موقع آیا جب ان کو لگا کہ لڑکے اور لڑکیوں کو الگ ٹریٹ کیا جاتا ہے جب ان کے کزن کو اس لیے عیدی زیادہ دی گئی کیونکہ وہ لڑکا ہے اور مجھے لڑکی ہونے کی وجہ سے کم عیدی دی گئی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ زندگی میں کئی بار ان کو سننے کو ملا کہ کاش وہ لڑکا ہوتی۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ نے ان کو نصیحت کی تھی کہ بہنوں کے ساتھ لڑائی نہیں کرتے۔
ٹوئٹر ہینڈل ماوریک کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ نے ان کی بہن کو ناشتے میں انڈہ صرف اس لیے نہیں بنا کر دیا کیونکہ انڈہ صرف لڑکے کھا سکتے ہیں۔

کچھ ٹوئٹر صارفین نے سوال کرنے والی صارف صباح ملک کو مشورہ دیا کہ وہ اس قسم کی بحث یہاں نہ کریں، یہ موضوع ہمارے معاشرے کے لیے بالکل مناسب نہیں کیونکہ جہاں عورتوں کی عزت نہیں کی جاتی اس وجہ سے وہ تنقید کا نشانہ بھی بن سکتی ہیں۔

شیئر: