Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیپولین کے کمرے کی چابی 82 ہزار پاؤنڈ میں نیلام

یپولین جس کمرے میں قید تھے اس کی زنگ آلود چابی اندازے کی لگائی ہوئی رقم سے 16 گنا زیادہ میں فروخت ہوئی۔ (فوٹو: فری پک)
1800میں فرانس میں انقلاب کے دوران مہم چلانے والے فوجی رہنما نیپولین بوناپارٹ کا نام دنیا میں آج بھی لیا جاتا ہے۔ ان کی شہرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جس کمرے میں وہ قیدی کے طور پر ہلاک ہوئے اس کی چابی ایک شہری نے 81 ہزار 900 پاؤنڈ میں خرید لی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جلاوطن نیپولین بوناپارٹ جس کمرے میں انگریزوں کے قیدی تھے اس کی زنگ آلود چابی کی قیمت کے بارے میں اندازہ یہی لگایا گیا تھا  کہ تین سے پانچ ہزار پاؤنڈز تک قیمت لگے گی لیکن چابی اس سے 16 گنا زیادہ قیمت میں فروخت ہوئی۔
نیلام گھر کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ گیارہ افراد نے اس کی بولی لگائی تھی۔
نیپولین بوناپارٹ کا انتقال 1821 میں جنوبی ایٹلانٹک کے ایک دوردراز جزیرے پر ہوا جہاں انگریزوں نے انہیں لانگ وڈ ہاؤس نامی محل میں قید کیا ہوا تھا۔
پانچ انچ کی چابی کو چارلس ریچرڈ فاکس نامی ایک فوجی جنرل واپس برطانیہ لائے تھے۔ انہوں نے اس جزیرے کا دورہ کیا تھا جب نیپولین وہاں قید تھے۔

سوتھبائی کمپنی کا کہنا ہے کہ نیپولین سے تعلق رکھنے والی چیزیں اہمیت کی حامل ہیں۔ فائل فوٹو: اےایف پی

نیلام گھرکی انتظامیہ کے مطابق کہا جاتا ہے کہ چارلس رچرڈ فاکس اس چابی کو اپنی والدہ کے لیے تحفے کے طور پر لائے تھے، جو نیپولین کی مداح تھیں۔
نیلامی کروانے والی کمپنی سوتھبائی میں دیوڈ مکڈونلڈ نامی ماہر کا کہنا ہے کہ 'نیپولین سے تعلق رکھنے والی چیزیں ہم ہر وقت دیکھتے ہیں، اہم تصاویر یا ان کے عالی شان گھروں یا ان کا فرنیچر لیکن اس چابی کی بات ہی کچھ اور ہے، خاص طور پر وہ جگہ جہاں سے یہ آئی ہے وہ بہت اہمیت کی حامل ہے، اسی طرح یہ بات بھی بہت ہم ہے کہ اس کمرے کی چابی ہے جہاں نیپولین کا انتقال ہوا۔

شیئر: