Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مرغی اور انڈوں کی قیمتیں آسمان پر، اب کھلی نیلامی ہوگی

مہنگے انڈوں کی وجہ سے شہری انتظامیہ اور حکومت عوامی حلقوں کی جانب سے خاصی تنقید کی زد میں ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں پولٹری اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور ریٹیلرز کی جانب سے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد نہ کیے جانے سے نمٹنے کے لیے کمشنر کراچی نے شہر میں انڈوں اور مرغی کے نرخ کھلی نیلامی کے تحت نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمشنر و ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شلوانی کی جانب سے پولٹری اشیا کی گراں فروشی روکنے کے لیے اقدامات کیے گئے تاہم خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہوئی اور شہر میں انڈے حکومت کی جانب سے طے کردہ 82 روپے فی درجن کے سرکاری نرخ کے برعکس 180 روپے درجن فروخت کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب مرغی کے گوشت کا سرکاری نرخ 214 روپے فی کلو طے کیا گیا ہے البتہ ریٹیل میں مرغی کا گوشت 320 سے 340 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔
کئی ماہ سے جاری اس صورتحال کی وجہ سے شہری انتظامیہ اور حکومت عوامی حلقوں کی جانب سے خاصی تنقید کی زد میں ہے اور کمشنر کراچی افتخار شلوانی سے متعدد بار پریس کانفرنس میں اس معاملے میں حکومتی رٹ نہ ہونے پر سوال کیا جا چکا ہے، تاہم ان کی جانب سے تسلی بخش جواب سامنے نہیں آیا۔
کمشنر کراچی افتخار شلوانی کی جانب سے اشیائے ضرورت کی قیمتوں کو کنٹرول اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے قانون سندھ ایسینشیئل کموڈیٹیز پرائس کنٹرول اینڈ پریونشن آف پرافیٹیرنگ ایکٹ 2005 کی شق 3 کے تحت حاصل اختیارات کے تناظر میں جاری کردہ حالیہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 10 دسمبر 2020 سے کراچی میں پولٹری اشیا، مرغی اور انڈوں کی روزمرہ قیمت طے کرنے کے لیے کھلی نیلامی کا طریقہ کار اپنایا جائے گا۔ اس قانون کے نافذ العمل ہونے کے بعد پولٹری ہول سیلرز اور ڈیلرز حضرات مارکیٹ کمیٹی کی جانب سے طے کردہ نیلامی کے اصولوں کے تحت مرغی اور انڈوں کی بولی لگائیں گے۔
افتخار شلوانی کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ پرائس کنٹرول میکینزم سے پولٹری اشیا کے نرخ کم کرنے میں مدد ملے گی اور قیمتوں کے تعین کا طریقہ کار بھی شفاف طریقے سے انجام دیا جائے گا۔
پولٹری اشیا کی نیلامی کے حوالے سے شہری حکومت نے سپر ہائی وے پر قائم نئی سبزی منڈی کے قریب جگہ مختص کی ہے اور اس حوالے سے مارکیٹ کمیٹی کو ضروری انتظامات کرنے کی بھی ہدایت جاری کی ہے تاکہ 10 دسمبر سے اس طریقہ کار کا آغاز ہو سکے۔

سرکاری نرخ سے زائد قیمت وصول کرنے والے کئی دکانداروں پر جرمانے بھی کیے گئے۔ فوٹو: اے ایف پی

سردیاں آتے ہی انڈوں کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔ رواں برس اسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے دسمبر کے آغاز سے ہی کمشنر افتخار شالوانی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو سرکاری نرخوں کا نفاذ یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے ایڈیشنل کمشنر ڈاکٹر وقاص روشن کو کارروائی کی نگرانی کا ٹاسک دیا تھا۔
کمشنر و ایڈمنسٹریٹر کراچی کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ نے مختلف علاقوں میں کارروائی کی، انتظامیہ نے ناظم آباد میں دو ناجائز منافع خوروں کو گرفتار کرکے 55 ہزار روہے جرمانہ کیا۔
چند روز قبل ضلعی انتظامیہ نے لیاقت آباد میں بھی ناجائز منافع خور دکانداروں پر 25 ہزار جرمانہ عائد کیا جبکہ ضلع شرقی میں اسسٹنٹ کمشنرز نے 11 مرغی اور انڈے فروشوں کے خلاف کارروائی کی اور ان پر ایک لاکھ 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

شیئر: