Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ندیم چن کے استعفے کی اپنی وجوہات ہوں گی‘

عمران خان نے کہا کہ فیٹف پر اپوزیشن تحریری طور پر این آر او مانگا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وزیر اعظم عمران خان نے ندیم افضل چن کے استعفے کے حوالے سے کہا ہے کہ انہوں نے کسی سے کوئی استعفیٰ نہیں مانگا۔
’ندیم افضل چن نےاستعفیٰ دیا اس کی اپنی وجوہات ہوں گی۔‘
نجی ٹی وی چینل بول نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ’میں فیصلے میرٹ پر کرتاہوں، کابینہ میں بحث کے بعد مشترکہ فیصلہ ہوتا ہے جو سب تسلیم کرتے ہیں، دنیا بھر میں جمہوری کابینہ میں ایسا ہی ہوتا ہے اور اگر کوئی وزیر کابینہ کے فیصلے سےاتفاق نہیں کرتا تو وہ استعفیٰ دے۔‘
 
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کا واحد سیاست دان ہوں جو جی ایچ کیو کی نرسری میں نہیں پلا، ایوب کی کابینہ میں ذوالفقار علی بھٹو واحد سویلین وزیر تھا اور نواز شریف کو تو پال کر سیاست دان بنایا گیا۔
اپوزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ بھی ان کی طرح کہتا ہے دھاندلی ہوئی ہے لیکن ثبوت نہیں دیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایک ملک کا حکمران جوابدہ اور قانون کے نیچے نہیں ہوگا تو ملک کبھی آگے نہیں جائے گا، جب میں اقتدار میں آکر کرپشن کروں گا تو میں ملک کو تباہ کردوں گا۔
این آر او کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ فیٹف پر اپوزیشن تحریری طور پر این آر او مانگا اور ہمارے لوگوں کو پیغامات بھیجتے رہے ہیں۔
عمران خان نے کمزور حکومت کو اتحادیوں کو سنبھالتے ہوئے اصلاحات کرنا بہت مشکل ہوتا ہے اور حکومت ان لوگوں کو چھوڑ دینا چاہیے جن کو مقابلہ کرنا نہیں آتا ہو۔
انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف سے بڑا طاقت ور کوئی نہیں آیا، نیب اور عدلیہ اس کے قبضے میں تھی لیکن میرے قبضے تو نیب بھی نہیں ہے وہ بھی ایک کلثوم نواز نکلی تو انہوں نے گھبرا کر این آر او دے دیا۔

شیئر: