Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ارنب گوسوامی کے خلاف تحقیقات سے انڈیا کے پاکستان مخالف عزائم بے نقاب‘

ترجمان کے مطابق تازہ ترین انکشافات سے اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ بی جے پی کی حکومت 'فالس فلیگ' آپریشن کرتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے کہا ہے کہ انڈین پولیس کی ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کے خلاف تحقیقات نے انڈیا کے کے پاکستان مخالف عزائم کو مزید واضح کر دیا ہے۔
اتوار کو پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی برادری کو پاکستان کے خلاف انڈیا کی ریاستی دہشت گردی اور جعلی خبریں پھیلانے سے متعلق ناقابل تلافی ثبوت فراہم کیے جاچکے ہیں۔
ممبئی پولیس نے اپنی تحقیقات میں انکشاف کیا تھا نیوز اینکر ارنب گوسوامی، مودی حکومت کی جانب سے پاکستان میں 26 فروری 2019 کو ہونے والے بالاکوٹ واقعے کے بارے میں پہلے ہی سے واقف تھے۔

 

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ ٹی آر پی معاملے میں ممبئی پولیس کے ریپبلک ٹی وی اینکر کے خلاف چارج شیٹ میں شامل تحریروں نے انڈیا کے مذموم ارادوں کو مزید بے نقاب کردیا اور پاکستان کے طویل عرصے سے قائم مؤقف کو درست ثابت کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تازہ ترین انکشافات اس بات کی مزید تصدیق ہوگئی کہ بی جے پی کی حکومت 'فالس فلیگ' آپریشن کرتی ہے، پاکستان پر دہشت گردی سے متعلق الزامات لگا کر بدنام کرنا چاہتی ہے، اپنے ملک میں ہائپر نیشنلزم کا اظہار کرتی ہے، اور نام نہاد 'سرجیکل اسٹرائیک' کرنے کا دعویٰ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے انتخابات جیتنے کی کوشش میں قومی جذبات کو بے دردی سے استعمال کیا۔
دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ ہم نے شروع میں ہی پاکستان کے خلاف انڈیا کے بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کو مسترد کیا تھا اور زور دیا تھا کہ فروری 2019 میں پلوامہ حملے کا سب سے زیادہ فائدہ بی جے پی کی حکومت نے حاصل کیا کیونکہ اس نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔
زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ انڈین پولیس کے دستاویزات سے اس بات کا مزید ثبوت ملتا ہے کہ کس طرح 'فالس فلیگ' آپریشن سے لے کر انتخابی کامیابی تک تمام مراحل اسکرپٹ میں موجود تھا۔

ترجمان نے کہا کہ بی جے پی نے انتخابات جیتنے کی کوشش میں قومی جذبات کو بے دردی سے استعمال کیا۔ (فوٹوَ: ٹوئٹر)

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ’ہم امید کرتے ہیں بین الاقوامی برادری اس صورتحال کا پوری طرح سے جائزہ لے گی اور علاقائی ماحول کو خراب کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے اس کے اقدامات کے لیے انڈیا کو جوابدہ قرار دے گی۔‘
خیال رہے کہ انڈین میں پولیس کی جانب سے تحقیقات گزشتہ برس اکتوبر میں مغربی ریاست مہاراشٹرا میں ٹی وی چینلز پر ریٹنگ کے نظام میں دھاندلی کا الزام سامنے آنے کے بعد شروع ہوئی تھی۔
ارنب گوسوامی اور ریٹنگ کمپنی کے سربراہ پرتھو داس گپتا کے مابین ہونے والی گفتگو کے اقتباسات کے مطابق ارنب گوسوامی نے 23 فروری 2019 کو داس گپتا کو متنبہ کیا تھا کہ ’ایک اور نوٹ پر کچھ اور بڑا ہوگا۔‘

شیئر: