Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’چین کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے سخت اقدامات کر سکتا تھا‘

آزاد پینل کے ماہرین نے پیر کو عالمی ادارہ صحت پر بھی تنقید کی (فوٹو: روئٹرز)
کورونا وائرس پر تحقیق کرنے والے ماہرین کے ایک آزاد پینل نے کہا ہے کہ چینی حکام جنوری 2020 میں کورونا وائرس کی وبا روکنے کے لیے صحت عامہ سے متعلق مزید سخت اقدامات کر سکتے تھے۔
چین کے ہوبائی صوبے کے مرکزی شہر ووہان میں کورونا وائرس کی وبا سامنے آئی تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آزاد پینل کے ماہرین نے پیر کو عالمی ادارہ صحت پر بھی تنقید کی کہ اس نے 30 جنوری تک بین الاقوامی ہنگامی صورتحال کا اعلان نہیں کیا۔
آزاد پینل کے ماہرین نیوزی لینڈ کے سابق وزیراعظم ہیلن کلارک اور لائبیرین صدر ایلن جانسن سرلیف کی سربراہی میں عالمی سطح پر وبا سے نمٹنے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ماہرین نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کی عبوری رپورٹ عالمی ادارہ صحت کے ماہر مائیک ریان کے اس بیان کے کچھ گھنٹوں بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’بہت جلد‘ عالمی سطح پر کورونا وائرس سے ہر ہفتے ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ سے اوپر پہنچنے کی توقع ہے۔‘
ماہرین کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’اس پینل کو جو بات واضح ہے وہ یہ کہ وبا سے نمٹنے کے لیے جنوری میں مقامی اور ملکی سطح پر چینی حکام صحت عامہ کے لیے سخت اقدامات کر سکتے تھے۔‘

کورونا وائرس کے پہلے کیسز ووہان میں رپورٹ ہوئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ متعدد ممالک میں کورونا وائرس کے ایک سے دوسرے انسان میں منتقلی کے ثبوت سامنے آنے کے بعد اس چیز کو نظر انداز کیا گیا۔
آزاد پینل نے خاص طور پر یہ سوال اٹھایا کہ عالمی ادارہ صحت کی ایمرجنسی کمیٹی نے جنوری کے تیسرے ہفتے تک کیوں ملاقات نہیں کی اور اس نے کیوں جنوری 30 تک عالمی سطح پر ہنگامی صورتحال کا اعلان نہیں کیا۔
رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن 2005 میں وبا کی اصطلاح کا استعمال نہیں ہوا اور نہ ہی اس کی وضاحت کی گئی۔
عالمی ادارہ صحت نے 11 مارچ تک کورونا وائرس کے لیے وبا کی اصطلاح کا استعمال نہیں کیا۔
آزاد پینل کے ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر وبا کا الرٹ سسٹم مناسب نہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے پاس اپنا کام کرنے کے لیے مکمل اختیارات نہیں۔

چین میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ بڑے پیمانے پر پوئے (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت پر الزام لگایا تھا کہ چین پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہے ہیں جس کو عالمی ادارہ صحت نے مسترد کیا تھا۔
فرانس اور جرمنی کی سربراہی میں یورپی ممالک نے عالمی ادارہ صحت کی مالی اعانت، انتظامی امور اور قانونی اختیارات سے متعلق کوتاہیوں کو دور کرنے پر زور دیا تھا۔
آزاد پینل نے کہا ہے کہ وہ مئی میں اپنے حتمی رپورٹ میں عالمی ادارہ صحت کے 194 ممبر ممالک کے وزیر صحت کو صحت سے متعلق سفارشات پیش کرے گا۔

شیئر: