Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانی ایک قدرتی ٹانک، ضائع ہونے سے کیسے بچائیں؟

پانی جوڑوں کے درد سے بچانے میں معاون ہے (فوٹو: فری پک)
کرہ ارض پر پانی سب سے زیادہ میسر اور کام  آنے والا مرکب ہے۔ یہ بغیر کسی بو اور ذائقہ کا مائع ہے۔ اس میں دیگر کئی مائع اجزا کو جذب کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔
پانی شمسی نظام کے اندر اور باہر دوسرے سیاروں پر بھی پایا جاتا ہے۔ پانی تھوڑی مقدار میں ہو تو بے رنگ نظر آتا ہے لیکن حقیقت میں یہ نیلے  رنگ کا ہے۔

پانی کہاں سے آتا ہے؟

بہتا ہوا پانی عام طور سطح زمین پر میسر ہوتا ہے۔ یہ انسانوں، پودوں اور جانوروں کے استعمال  میں آتا ہے۔ پانی سے بخارات اڑ کر گیس میں بدل جاتے ہیں۔ اس طریقے سے پانی ایک جگہ سے دوسری منتقل ہوتا اوریوں زندگی کو جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

جوڑوں کے درد میں کمی

ریڑھ کی ہڈی کے جوڑوں میں تقریباً 80 فیصد پانی ہوتا ہے۔ پانی کی کمی جوڑوں کے کام میں رکاؤٹ اور حادثات کو جذب کرنے کی صلاحیت کو کم کر سکتی ہے۔ اسی سے جوڑوں کا درد ہوتا ہے۔ اس لیے اگر مناسب مقدار میں پانی پیا جائے تو یہ جوڑوں سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے

تھوک اور بلغم کی تشکیل

منہ میں تھوک کی موجودگی دیگر فوائد کے ساتھ کھانے کو ہضم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ پانی منہ، ناک اور آنکھوں کی نمی کو برقرار رکھتا ہے۔ یہ دانتوں کے مسائل کو بھی کم کرتا ہے۔

آکسیجن

خون میں 90 فیصد سے زیادہ پانی ہوتا ہے۔ اسی کے تعاون سے خون جسم کے مختلف حصوں میں آکسیجن لے کر جاتا ہے۔

جلد کی صحت اور خوبصورتی

جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سےجلد خراب ہو جاتی ہے اور اس میں جھریاں پڑ جاتی ہیں۔ پانی ہمارے جسم کو اس نقصان سے بچاتا اور بنیادی صحت کے ساتھ خوبصورتی برقرار رکھنے کے کام بھی آتا ہے۔

پانی جسم کے درجہ حرارت کو توازن میں رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے (فوٹو: فری پک)

درجہ حرارت میں توازن

جلد کی درمیانی تہوں میں پانی ذخیرہ رہتا ہے۔ جب جسم گرم ہوتا ہے تو جلد کی سطح پر پسینہ ظاہر ہوتا ہے اور جسم ٹھنڈا ہونے کے ساتھ پسینہ بخارات سے خارج ہو جاتا ہے۔

نظام انہضام

آنتوں کو مناسب طریقے سے کام کرنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانی کی کمی سے ہاضمے کی پریشانی، قبض اور جلن ہوتی ہے۔ اس کمی کی وجہ سے پیٹ کے السر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

بلڈ پریشر دوست

پانی بلڈ پریشر کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے کیونکہ پانی کی کمی سے خون گاڑھا ہو جاتا ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔

گردوں کی تندرستی

گردے جسم میں سیال مائع کو منظم کرتے ہیں۔ ضرورت کے مطابق پانی نہ ملنے سے گردے کی پتھری اوردیگر بیماریاں پیدا ہوسکتی ہے۔

جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے جلد خراب ہو جاتی ہے اور جھریاں پڑتی ہیں (فوٹو: فری پک)

جسمانی کارکردگی میں اضافہ

کچھ سائنس دانوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ زیادہ پانی کے استعمال سے جسمانی ورزش کے دوران کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

وزن میں کمی

پانی وزن میں کمی میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے مگر یہ فائدہ اس وقت  حاصل ہوتا ہے جب شربت، جوس یا شہد اور سافٹ ڈرنکس کے ذریعے پینے کے بجائے براہ راست تازہ پانی کے طور پر پیا جائے۔ کھانے سے قبل پانی پینے سے بھوک کا احساس  کم ہوجاتا ہے اور زیادہ کھانے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

پانی کے تحفظ کے طریقے

پانی کو ضائع ہونے سے محفوظ رکھنے کے لیے چند طریقے اپنا کر زندگی کے لیے اہم اس جزو کی حفاظت کی جا سکتی ہے۔
ٹائلٹ میں استعمال کے لیے صرف ڈیڑھ گیلن کی گنجائش رکھنے والے کم کھپت والے فلش لگائے جائیں۔

پانی بہت کا حامل ہے اسے ضائع ہونے سے بچانا چاہیے (فوٹو: فری پک)

گیزر موجود ہو تو سردیوں میں نہانے سے قبل آنے والا ٹھنڈا پانی بہانے کے بجائے بالٹی وغیرہ میں جمع کر لیں۔
یہ جمع شدہ پانی دیگر کاموں میں استعمال ہو کر ضائع ہونے سے محفوظ رہے گا۔ گھر میں موجود پانی کے پائپوں خصوصاً کچن اور بیت الخلا کا اچھی طرح معائنہ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی لیکیج نہ ہو۔ اگر کہیں یہ بات مشاہدے میں آئے تو اسے فوراً درست کر لیں۔
دانتوں کو برش کرتے وقت، وضو اور شیو کے دوران پانی کے نل کو مسلسل کھلا نہ رکھیں تاکہ پانی ضائع نہ ہو۔

شیئر: