یہ انتباہی علامات کچھ گھنٹوں، دنوں یا پھر بعض اوقات برسوں پہلے ظاہر ہو سکتی ہیں، تاہم ان علامات کو اکثر معمولی سمجھ کر نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔
امراض قلب کے ماہر ڈاکٹر جوئے سائیبال کہتے ہیں کہ ’دل کا دورہ ہمیشہ اچانک نہیں ہوتا، جسم عموماً اس سے پہلے ہی مسائل کا اشارہ دینے لگتا ہے۔‘
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ان علامات پر بروقت توجہ دینا ضروری ہے تاکہ ہارٹ اٹیک جیسی خطرناک صورتحال سے بچا جا سکے۔
اچانک علامات
ہارٹ اٹیک سے قبل سامنے آنے والی علامات میں سینے میں شدید درد یا دباؤ کا محسوس ہونا، سانس لینے میں دُشواری، چکر آنا یا بے ہوشی کی علامات شامل ہیں۔
ابتدائی انتباہی علامات
ماہرین کے مطابق ہارٹ اٹیک سے قبل ابتدائی طور پر سامنے آنے والی انتباہی علامات میں سینے پر بوجھ محسوس ہونا، تھکن یا بدہضمی جیسی علامات کا ظاہر ہونا شامل ہے، تاہم اس طرح کی علامات کو اکثر لوگ معمولی سمجھ کر نظرانداز کر دیتے ہیں۔
انڈیا میں میں ہر چار افراد میں سے ایک کی موت دل کے امراض کی وجہ سے ہوتی ہے (فائل فوٹو: پکسابے)
پیشگی علامات
بعض افراد کو دل کے دورے سے چند دن یا ہفتہ قبل غیرمعمولی تھکن، سینے میں دباؤ یا سانس لینے میں دُشواری جیسے آثار محسوس ہوتے ہیں۔ چونکہ یہ علامات عام اور غیرواضح ہوتی ہیں اس لیے ان کی پہچان ابتدا میں مشکل ہوتی ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کو سمجھنا اور سنجیدگی سے لینا نہایت ضروری ہے تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔
دل کی بیماریوں کے ماہر سڈ داس کا کہنا ہے کہ ’آج کے صحت کے نظام میں ہم دل کے دورے کا علاج تو کرتے ہیں، مگر اس کی پیشگی روک تھام پر توجہ کم دیتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ دل کا نظام کئی سال پہلے ہی خطرے کے اشارے دینا شروع کر دیتا ہے۔‘
ماہرین کے مطابق اگر کسی شخص میں مندرجہ بالا علامات پائی جائیں تو فوری طبی معائنہ کرانا نہایت ضروری ہے۔