Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھ لاکھ امریکی کورونا وائرس سے ہلاک ہو سکتے ہیں: جو بائیڈن

امریکہ میں تیسرے دن بھی کورونا وائرس کے باعث چار ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ’چھ لاکھ امریکی کورونا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو سکتے ہیں۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بائیڈن نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ’وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، ابھی ہلاکتوں کی تعداد چار لاکھ ہے جو چھ لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے۔‘
بائیڈن کی نئی انتظامیہ خاندانوں کو خوراک کی خریداری میں تعاون کے لیے مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے وہ غریب بچے جو سکول کے کھانے پرانحصار کرتے تھے، اب بھوک میں مبتلا ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی نیشنل اکنامک کونسل برائن ڈیس کا کہنا ہے کہ ’امریکی عوام انتظار کے متحمل نہیں ہو سکتے۔‘
ملک میں تیسرے دن بھی کورونا وائرس کے باعث چار ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد چار لاکھ تیرہ ہزار تک جا پہنچی ہے جبکہ کورونا کے دو کروڑ اڑتالیس لاکھ مصدقہ کیسز ہیں۔
برطانیہ میں وزیراعظم بورس جانسن نے خبردار کیا ہے کہ ’کورونا وائرس کی نئی قسم جس نے ان کے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، زیادہ خطرناک اور زیادہ تیزی سے منتقل ہو سکتی ہے جیسا کہ 60 ممالک تک پہلے ہی پھیل چکی ہے۔‘
ہنگری نے بھی اعلان کیا ہے کہ ’وہ روس کی سپوتنک ویکسین کی 20 لاکھ خوراکیں خریدے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ یہ (ویکسین ) کہاں سے خریدی جا رہی ہے اگر تو یہ ہمارا مسئلہ حل کر دیتی ہے تو اور کیا چاہیے۔‘

ہنگری نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ روس کی سپوتنک ویکسین کی 20 لاکھ خوراکیں خریدے گا (فوٹو: اے ایف پی)

ہنگری کے نائب وزیر برائے امور ِخارجہ و تجارت ٹامس مینجر نے کہا تھا کہ ’کورونا وائرس ویکسین کی فراہمی کے معاملے میں یورپی یونین نے غلطی کی ہے۔‘
عالمی ادارہ صحت بارہا خبردار کر چکا ہے کہ امیر ممالک اپنے لیے ویکسین کی زیادہ مقدار رکھ رہے ہیں جس کی وجہ سے غریب ممالک تک اس کی دستیابی ممکن نہیں ہو پا رہی۔
تاہم غریب ممالک کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ ڈبلیو ایچ اور اور فائزر نے ان ممالک تک فائزر بائیو این ٹیک کی چار کروڑ کی ابتدائی خوراکوں کی دستیابی کا معاہدہ کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گبریوسس کا کہنا ہے کہ ’ہم وبا کو کسی جگہ اسی وقت ختم کر سکتے ہیں جب ہم اسے ہر جگہ سے ختم کر دیں گے۔‘

شیئر: