Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مقام ابراہیم میں کیا تبدیلیاں اور کب کب ہوئیں؟

مقام ابراہیم میں سنہری جالی شاہ فہد کے دور میں لگائی گئی(فوٹو العربیہ)
سعودی عرب میں مسجد الحرام کے صحن میں مقام ابراہیم محترم ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ اس کا سنہرا بکس شیشے کا ہے۔ اس کے اندر محفوط پتھر پر دو قدموں کے نشانات نمایاں ہیں۔  
العربیہ نیٹ کے مطابق مقام ابراہیم والا بکس گنبد نما ہے۔ لکڑی کا بنا ہوا یہ بکس چار ستونوں پر رکھا ہوا ہے۔ اس کے اندر پتھر پر دو قدموں کے نشان بنے ہوئے ہیں۔ قدموں کے نشانات شفاف گلاس کے باعث ہرطرف سے دیکھے جاسکتے ہیں۔ 

شاہ فیصل کے عہد میں مقام ابراہیم شفاف گلاس کے بکس میں تبدیل کیا گیا (فوٹو العربیہ)

مقام ابراہیم کی تجدید کئی بار ہوئی ہے۔ 1387ھ تک اس کی شکل مختلف تھی جسے شاہ فیصل بن عبدالعزیز کے عہد میں تبدیل کردیا گیا اور طواف کرنے والوں کی سہولت کے لیے مقام ابراہیم کے گنبد کو ختم کرکے شفاف گلاس والے بکس میں تبدیل کر دیا گیا۔ 
مقام ابراہیم کی ترمیم شاہ فہد بن عبدالعزیز کے عہد میں کی گئی۔ اس وقت اس کا پینل دھات کا تھا اس پر ایک اور پینل رکھا گیا تھا۔ ترمیم کے بعد اعلی درجے کے پیتل سے نیا بکس تیار کیا گیا۔ جبکہ سنہری جالی اندر سے لگائی گئی۔
مقام ابراہیم کا سٹینڈ سیاہ گرینائٹ کا تھا تبدیل کرکے کنکریٹ کی پرت لگادی گئی۔ شفاف سفید سنگ مرمر سے ایک اور سٹینڈ تیار کیا  گیا۔ اس کا وزن 1.750 کلو گرام ہے اور یہ 1.30 میٹر اونچا ہے۔ نیچے سے اس کا قطر 40 سینٹی میٹر ہے۔ ہر طرف سے اس کی موٹائی 20 سینٹی میٹر ہے۔ باہر سے نچلے حصے سے اس کا قطر 80 سینٹی میٹر ہے۔ نیچے سے اس کا دائرہ 2.51 میٹر ہے۔
  اس ترمیم کے بعد مقام ابراہیم کا حدود اربعہ کم ہوگیا اور اس کی وجہ سے طواف کرنے والوں کو زیادہ سہولت ہوگئی۔ 


حرم انتظامیہ مقام ابراہیم کی صفائی کا خصوصی اہتمام کرتی ہے- (فوٹو العربیہ)

مسجد الحرام کی انتظامیہ مقام ابراہیم کی صفائی اور اس کے بیرونی حصے کو چمکانے کا خصوصی اہتمام کرتی ہے۔  
مسجد الحرام میں قالین اور صفائی کے ادارے کے ڈائریکٹر جابر الودعانی نے کہا ہے کہ مقام ابراہیم کی صفائی اور اسے چمکانے کے لیے تربیت یافتہ عملہ مختص ہے۔ حجر اسماعیل کو فانوسوں سے روشن کیا جاتا ہے اور انہیں صاف اور چمکانے کا خصوصی اہتمام ہوتا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: