Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان میں دس کروڑ افراد کو ویکسین کی ضرورت‘

ڈاکٹر فیصل سلطان نے چین کی جانب سے فراہم کی گئی ویکسین کو مفید قرار دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان میں کورونا ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد، کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور میں طبی شعبے سے منسلک افراد کو ویکسین لگانے کی مہم کا افتتاح کیا گیا۔
اسلام آباد میں ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگانے کے لیے منعقدہ تقریب کے بعد معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان کی 22 کروڑ آبادی میں سے دس کروڑ شہریوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔

 

ان کا کہنا تھا دنیا بھر میں یہ طریقہ کار طے ہے کہ اٹھارہ سال سے زیادہ عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جاتی ہے۔ ’اگر ہم دیکھیں تو پاکستان کی آبادی تقریبا 22 کروڑ ہے جس میں سے طبی اعتبار سے دس کروڑ لوگوں کو یہ ویکسین لگائی جا سکتی ہے۔‘
ڈاکٹر فیصل سلطان نے چین کی جانب سے فراہم کی گئی ویکسین کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ جن ہیلتھ ورکرز اور لوگوں کو لگائی جا رہی ہے ان کو کورونا سے تحفظ ملے گا۔‘
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ویکسین مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ان کی حکومت کی کوشش ہے کہ صوبے میں فرروی کے دوران تمام ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگا دی جائے۔
پنجاب میں کورونا ویکسین لگانے کی مہم کا افتتاح  وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور گورنر چوہدری محمد سرور نے کیا۔
اسلام آباد کے پنجاب ہاؤس میں راولپنڈی کے ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگانے کے تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ ویکسین کے لیے چار لاکھ سے زائد فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کی رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے اور پنجاب کے 36 اضلاع میں اب تک 600 سے زائد افراد کو تکنیکی تربیت فراہم کی گئی ہے۔
کوئٹہ میں کورونا ویکسینشن مہم کے افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ کورونا ایک بہت بڑا چیلنج تھا اور ان ہیلتھ ورکرز کے لیے دعاگو ہیں جو اس دوران زندگی کی بازی ہار گئے۔ ’پہلے مرحلے میں کوئٹہ میں ویکسین دی جا رہی ہے۔ اگلہ مرحلہ پورے صوبے میں ویکسین کی فراہمی کا ہے۔‘
پشاور میں وزیراعلیٰ محمود خان نے کورونا کی ویکسین لگانے کی مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ’موجودہ حکومت کی کامیاب حکمت عملی سے ہم کورونا کی پہلی لہر سے سے موثر انداز میں نمٹنے میں کامیاب ہوئے ہیں، وبا کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لیے مربوط انداز میں اقدامات جاری ہیں۔‘
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے منگل کو اسلام آباد میں کورونا وائرس کے خلاف مؤثر ویکسین دینے کی مہم کا باضابطہ طور پر آغاز کیا تھا۔
وزیراعظم نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کو کورونا کی پانچ لاکھ خوراکوں پر مشتمل پہلی کھیپ کی فراہمی پر چین کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ پہلے مرحلے میں ویکسین ہیلتھ ورکرز اور پھر بزرگ شہریوں کو دی جائے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ویکسین صوبوں میں مساوی طور پر تقسیم کی جائے گی۔

شیئر: